کسان تحریک: حکومت اپنی اجتماعی انا پرستی سے باز آئے، وحدت اسلامی
وحدت اسلامی کے معتمد عمومی (سکریٹری جنرل) ضیاء الدین صدیقی نے عوام الناس سے اور بالخصوص مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کسانوں کے مطالبات کا ساتھ دیں اور اس میں شامل ہوں۔
اورنگ آباد: مرکزی حکومت کی جانب سے کسانوں کی مرضی اور ان سے صلاح و مشورے کے بغیر، منمانی طریقے اور صدارتی حکم نامے کے ذریعے سے لاگو کیے گئے تینوں زرعی قوانین کے خلاف دہلی میں جاری کسانوں کی احتجاجی تحریک اور اس کی تقلید میں ملک کے دیگر مختلف علاقوں میں جاری کسانوں کے اندولن کو حکومت جس طرح سے نظر انداز کر رہی ہے اور جس ڈھنگ سے برتاو کر رہی ہے اسے حکومت کی انا پرستی قرار دیتے ہوئے وحدت اسلامی کے معتمد عمومی ضیاء الدین صدیقی نے کہا کہ حکومت اس سے باز آجائے اور فوری کسانوں کے مطالبات کو تسلیم کرکے تینوں قوانین واپس لے۔
یہ بھی پڑھیں : کیا عوامی تحریکوں کا دور ختم ہوجائے گا؟... سید خرم رضا
کسان تحریک کو اپنی مکمل حمایت اور کسانوں کے موقف کی تائید کرتے ہوئے ضیاء الدین صدیقی نے اپنے بیان میں کہا کہ، " ہم احتجاج کرنے والے کسانوں کے ساتھ ہیں اور ہمارا بھی یہ مطالبہ ہے کہ کسان مخالف زرعی قوانین کو حکومت واپس لے"۔ انھوں نے کہا کہ،" شدید سردی میں اپنے گھروں سے باہر سڑک پر احتجاج کرنے والے کسانوں کی مانگ کو اہمیت نہ دے کر اسے ٹالنے کی کوشش انتہائی افسوسناک ہے ۔ حکومت کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ فی زمانہ حکومتیں عوام کی مرضی اور ان کی رائے سے چل رہی ہیں، عوامی رائے کو یک لخت نظرانداز کر دینا سوائے انا پرستی کے کچھ نہیں، اور حکومت کو اپنی اجتماعی انا سے باز آنا چاہیے۔ یہ دور ہٹلر، مسولینی یا جنرل ڈائر کا نہیں ہے بلکہ رائے عامہ کے احترام اور افہام و تفہیم کا دور ہے"۔
حکومتی رویہ کے باعث ملک میں انارکی و انتشار کی کیفیت پیدا ہونے کے خدشہ کا اظہار کرتے ہوئے بیان میں کہا گیا ہے کہ کسانوں سے نتیجہ خیز بات چیت کو پسند کیا جا سکتا ہے، لیکن انھیں عدالتوں کی طرح ’’تاریخ پر تاریخ‘‘ دیتے رہنے سے ملک میں انارکی اور مایوسی پیدا ہو نے کا شدید اندیشہ ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کسانوں سے مفاہمت نہ ہونے پر ایک رائے یہ بھی ہے کہ اگر کسانوں کے مطالبات مان کر قوانین واپس لے لیے جائیں تو اس سے قبل کے CAA، NRC اور NPR سے متعلق معاملات پر بھی حکومت کو اپنی مرضی واپس لینی ہوگی، اس شدید خوف نے حکومت کو کسانوں سے سوتیلا سلوک اپنانے پر مجبور کر دیا ہے۔ شاہین باغ کی کامیاب سعی و جہد پر دہلی فسادات کروا کر پانی پھیر دیا گیا تھا اور جو کسر رہ گئی وہ کورونا وائرس کے بہانے پوری کر کے حکومت اپنی مرضی تھوپنے میں کامیاب ہو گئی تھی، لیکن کسانوں کے سلسلے میں ایسی کوئی حرکت ارباب اقتدار کو اپنانے میں تھوڑی بہت شرم محسوس ہوگی اسی لیے حکومت کسانوں کے مطالبات کو ماننے سے انکار کر رہی ہے۔
وحدت اسلامی کے معتمد عمومی (سیکریٹری جنرل )ضیاء الدین صدیقی نے عوام الناس سے اور بالخصوص مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کسانوں کے مطالبات کا ساتھ دیں اور اس میں شامل ہوں۔ انھوں نے کہا کہ جس طرح ملک میں حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والی تمام جماعتیں اور ملک بھر کے کسان تینوں قوانین واپس لیے جانے کے حق میں ہیں، اسی طرح ، ملک کی اقلیتی برادری، بالخصوص مسلمان بھی کسانوں کے ساتھ ہیں اور ان کے مطالبات کی مکمل طور پر حمایت کرتے ہیں نیز کسانوں کے ریاستی، ضلعی اور دیگر مقام پر ہونے والے ملک گیر احتجاج میں کندھے سے کندھا ملا کر اورقدم سے قدم ملا کر ساتھ دینے کے لئے تیار ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 28 Jan 2021, 6:40 PM