بی جے پی حکومت کی تعلیم مخالف نیت کے سبب نوجوانوں کا مستقبل تاریکی میں: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ آج نوجوان بے روزگاری سے پوری طرح ٹوٹ چکا ہے، پیشہ ور تعلیم حاصل کرنے میں والدین لاکھوں روپے خرچ کر رہے ہیں اور طلبا تعلیم کے لیے اونچی شرح پر قرض لینے کو مجبور ہے۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / ویڈیو گریب</p></div>

راہل گاندھی / ویڈیو گریب

user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے آئی آئی ٹی (انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی) کے طلبا کے پلیسمنٹ اور سالانہ پیکیج میں مبینہ طور پر گراوٹ سے متعلق بدھ کے روز مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی کی تعلیم مخالف نیت کے سبب ہونہار نوجوانوں کا مستقبل تاریکی میں ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن اپنی پوری طاقت کے ساتھ نوجوانوں کی آواز لگاتار اٹھاتا رہے گا اور اس ناانصافی پر حکومت کو جوابدہ بنا کر رہے گا۔

راہل گاندھی نے اپنے واٹس ایپ چینل پر ایک خبر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ’’معاشی بحران کا منفی اثر اب ملک کے سب سے مشہور آئی آئی ٹی جیسے اعلیٰ ادارے بھی برداشت کر رہے ہیں۔ آئی آئی ٹی میں پلیسمنٹ اور سالانہ پیکیج میں گراوٹ بے روزگاری کا عروج دیکھ رہے نوجوانوں کی حالت پر مزید سخت حملہ کر رہے ہیں۔ 2022 میں 19 فیصد طلبا کو کیمپس پلیسمنٹ نہیں مل سکا اور اس سال وہی شرح بڑھ کر دوگنا، یعنی 38 فیصد ہو گئی۔‘‘


راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ جب ملک کے سب سے مشہور اور معزز تعلیمی اداروں کا یہ حال ہے تو باقی اداروں کی کیا حالت ہوگی۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ آج نوجوان بے روزگاری سے پوری طرح ٹوٹ چکا ہے، پیشہ ور تعلیم کے لیے والدین لاکھ روپے خرچ کر رہے ہیں، طلبا تعلیم کے لیے اونچی شرح پر قرض لے کے لیے مجبور ہیں۔ پھر ملازمت نہ ملا، یا معمولی آمدنی ان کی معاشی حالت میں گراوٹ پیدا کر رہی ہے۔ راہل گاندھی نے الزام عائد کیا کہ یہ بی جے پی کی تعلیم مخالف نیت کا ہی نتیجہ ہے جو اس ملک کے ہونہار نوجوانوں کا مستقبل تاریکی میں ہے۔

راہل گاندھی نے سوال کیا کہ کیا مودی حکومت کے پاس ہندوستان کے محنتی نوجوانوں کو اس بحران سے باہر نکالنے کا کوئی منصوبہ ہے؟ انھوں نے کہا کہ اپوزیشن اپنی پوری طاقت سے نوجوانوں کی آواز لگاتار اٹھاتا رہے گا، اس ناانصافی پر حکومت کو جوابدہ بنا کر رہے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔