کورونا ویکسین سے نیوزی لینڈ میں ہوئی پہلی موت، ’فائزر‘ لینے والی خاتون ہلاک
نیوزی لینڈ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کووڈ-19 ویکسین سیکورٹی نگرانی بورڈ کے جائزہ کے بعد پتہ چلا ہے کہ خاتون کی موت کا سبب مائیکارڈیٹس ہے، جو فائزر کے کووڈ ویکسین کا ایک سائیڈ افیکٹ مانا جاتا ہے۔
کورونا سے نمٹنے کے معاملے میں نیوزی لینڈ کی تعریف پوری دنیا میں ہو رہی ہے اور دیگر ممالک کے مقابلے نیوزی لینڈ میں کورونا سے ہوئی اموات کی تعداد بھی بہت کم ہے۔ اس درمیان ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ نیوزی لینڈ میں کورونا ویکسین لینے کے بعد پیدا سائیڈ افیکٹس سے پہلی موت واقع ہوئی ہے۔ اس سلسلے میں نیوزی لینڈ کی وزارت صحت نے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ’فائزر‘ کورونا ویکسین سے ایک خاتون کی موت ہو گئی ہے۔ حالانکہ وزارت نے خاتون کی عمر کے تعلق سے کوئی جانکاری نہیں دی۔
نیوزی لینڈ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کووڈ-19 ویکسین سیکورٹی نگرانی بورڈ کے جائزہ کے بعد پتہ چلا ہے کہ خاتون کی موت کا سبب مائیکارڈیٹس ہے۔ مائیکارڈیٹس کو فائزر کے کووڈ ویکسین کا ایک سائیڈ افیکٹ مانا جاتا ہے۔ مائیکارڈیٹس کی وجہ سے دل کے پٹھوں میں سوجن کا مسئلہ ہو جاتا ہے۔ یہ دل کے نظام کو متاثر کرتا ہے۔ اس کی وجہ سے دل کو خون کے پمپنگ کرنے میں مشکلیں آتی ہیں۔ پھر دھڑکن کی بے ضابطگی کا ایک بڑا مسئلہ پیدا ہو جاتا ہے۔ مائیکارڈیٹس کی وجہ سے دل کے پٹھوں کو آکسیجن والے خون کو پمپ کرنے میں زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے، جو دل کے سوجن کی وجہ بنتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ نیوزی لینڈ میں کورونا ڈیلٹا ویریئنٹ نے گزشتہ کچھ ہفتوں میں پریشانی بڑھا دی ہے۔ نیوزی لینڈ کے آکلینڈ میں ڈیلٹا ویریئنٹ کی وجہ سے دو ہفتہ کا لاک ڈاؤن بھی لگایا گیا ہے۔ بہر حال، ورلڈ میٹر کے مطابق نیوزی لینڈ میں کووڈ-19 کے اب تک 3519 معاملے سامنے آ چکے ہیں۔ ان 3519 معاملوں میں 25 کورونا متاثرہ لوگوں کی جان چلی گئی ہے، جبکہ 2890 افراد نے کورونا کو شکست دے دی ہے۔ فی الحال نیوزی لینڈ میں 603 کورونا کے سرگرم کیسز موجود ہیں جن کا ابھی علاج چل رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔