جل کر خاک ہو چکے تاریخی ’ہولونگ بنگلہ‘ پر حتمی رپورٹ جلد آئے گی سامنے، جانچ کے لیے 4 رکنی ٹیم تشکیل
چیف وارڈن وائلڈلائف دیبل رائے کا کہنا ہے کہ بنگلہ کے سبھی آٹھ کمرے جل کر خاک ہو چکے ہیں، صرف ڈھانچہ کو سہارا دینے والے کنکریٹ کے ستون بچ گئے ہیں، یہ ایک افسوسناک منظر ہے۔
مغربی بنگال کے جلداپارہ جنگل میں موجود مشہور و تاریخی ’ہولونگ بنگلہ‘ میں 18 جون کو زبردست آگ لگ گئی تھی اور پورا بنگلہ جل کر خاک میں مل چکا ہے۔ اب اس تباہناک آتشزدگی واقعہ کی جانچ کے لیے 4 رکنی ٹیم تشکیل دی گئی ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ حتمی رپورٹ جلد سامنے آئے گی۔
ریاستی وزیر برائے جنگلات بیرباہا ہانسدا کا کہنا ہے کہ تشکیل دی گئی کمیٹی جلد ہی جائے وقوع کا دورہ کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہمارے دو سینئر فوریسٹ افسر کل (19 جون) سے وہاں موجود ہیں۔ آگ لگنے کی وجہ پتہ لگانے کے لیے چار رکنی ٹیم ایک یا دو دن کے اندر علی پور دوار ضلع میں جائے حادثہ پر پہنچ کر جائزہ لے گی۔‘‘ انھوں نے یہ بھی جانکاری دی کہ میں ہفتہ (22 جون) کے روز وہاں جاؤں گا۔
چیف وارڈن وائلڈ لائف دیبل رائے نے آتشزدگی واقعہ کے تعلق سے بتایا کہ بنگلہ کے سبھی آٹھ کمرے جل کر خاک ہو چکے ہیں۔ صرف ڈھانچہ کو سہارا دینے والے کنکریٹ کے ستون بچے ہوئے ہیں۔ یہ ایک افسوسناک منظر ہے۔ آگ لگنے کی وجہ شارٹ سرکٹ ہو سکتی ہے، لیکن فورنسک رپورٹ میں اصل وجہ سامنے آئے گی۔ ایک دیگر فوریسٹ افسر نے کہا کہ محکمہ کی طرف سے پھالاکاٹا پولیس اسٹیشن میں آگ لگنے کی شکایت درج کرائی گئی ہے۔ وہ بھی اپنی طرف سے جانچ کریں گے۔
واضح رہے کہ 60 کی دہائی میں اس ہولونگ بنگلہ کی تعمیر ہوئی تھی، اور اس کے بعد سے ہی یہ سیاحوں کے لیے پسندیدہ پناہ گاہ تھا۔ اسے بعد میں از سر نو تعمیر کیا گیا تھا، لیکن گزشتہ منگل کے روز یہ خاک میں تبدیل ہو گیا۔ اچھی بات یہ ہے کہ 15 جون کو مانسون کی شروعات کے ساتھ ہی سیاحوں کے قیام کی مدت ختم ہو گئی تھی اور بنگلے کو بند کر دیا گیا تھا۔ اس وجہ سے آتشزدگی واقعہ میں کسی طرح کا جانی نقصان نہیں ہوا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔