شیلا دکشت نے جس دہلی کو دلہن کی طرح سجایا تھا وہ آج بارش کے بعد تالاب بن جاتی ہے
بابائے قوم مہاتما گاندھی، سابق وزیر اعظم جواہر لعل نہرو، راجیو گاندھی اور اندرا گاندھی کی آخری آرام گاہ کے قریب واقع روڈ تالاب میں تبدیل، بارش کے 24 گھنٹے بعد بھی پانی کی نکاسی نہیں۔
نئی دہلی: گزشتہ روز ہوئی موسلا دھار بارش سے راجدھانی دہلی کی سڑکیں تالاب میں تبدیل ہوگئیں۔ بارش کے بعد یوں تو کچی آبادی والی کالونیوں میں پانی بھرنے کی شکایت رہتی ہے، لیکن ایسا پہلی بار دیکھنے میں آیا ہے کہ تاریخی اہمیت کے حامل علاقوں میں شمار کئے جانے والا وہ علاقہ جہاں جنگ آزادی میں اہم کردار ادا کرنے والے اور بابائے قوم کے لقب سے سرفراز مہاتما گاندھی، ملک کے پہلے وزیر اعظم آنجہانی جواہر لال نہرو، سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی اور اندرا گاندھی کی آخری آرام گاہ موجود ہیں، جس کے قریب واقع روڈ آج پانی سے بھرا ہوا ہے۔
راج گھاٹ، وجے گھاٹ، شکتی استھل اور ویر بھومی کے نام سے منسوب ان بلند ترین اہمیت کے حامل ملک کے عظیم رہنماؤں کی آخری آرم گاہیں آج اپنی حالت زار پر خون کے آنسو بہا رہی ہوں گی، کیونکہ گزشتہ روز ہونے والی بارش کے سبب جمع پانی کی ابھی تک نکاسی نہیں ہو ئی ہے اور نہ حکام نے اس بابت کوئی نظم و نسق تیار کیا ہے کہ یہاں سے جلد از جلد اس جمع پانی کو ختم کیا جاسکے۔
راج گھاٹ ایسی جگہ ہے جہاں نہ صرف سیاح سیر و تفریح کرنے آتے ہیں بلکہ بیرون ممالک سے مشہور شخصیات خاص طور پر بابائے قوم مہاتما گاندھی کی سمادھی کا دیدار کرنے آتی ہیں۔ علاوہ ازیں صبح کے وقت راج گھاٹ سے متصل کالونیوں میں رہنے والے مقامی لوگ تندرست رہنے کے لئے صبح ورزش کرنے کے لئے بھی آتے ہیں، اب ان لوگوں کو مختلف پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
رکشا بندھن کے موقع پر سیرو تفریح کے لیے آئے لوگ راج گھاٹ کے باہر کھڑے نظر آئے، کیوںکہ سڑک پر پانی ہی پانی تھا۔ اس معاملہ پر دہلی کانگریس نے مرکز و ریاستی حکومت پر زبر دست حملہ کیا ہے اور کہا ہے کہ جب چھ گھنٹے کی بارش نے دہلی کے سب سے زیادہ وی آئی پی علاقہ کہے جانے والا راج گھاٹ کے قریب واقع روڈ کو نہر میں تبدیل کر دیا ہے تو پھر دہلی کے دوسرے علاقوں کا کیا حال ہوا ہوگا۔
اس تشویش ناک صورتِ حال پر دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے ترجمان پرویز عالم نے کہا کہ کتنی شرم کی بات ہے کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی، سابق وزیر اعظم جواہر لعل نہرو، راجیو گاندھی اور اندرا گاندھی جیسے رہنماؤں کی آخری آرام گاہوں کے قریب واقع روڈ بھی ڈوب گیا ہے، جو دہلی کا سب سے پوش علاقہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے سابق وزیر اعلیٰ آنجہانی شیلا دشکت کی دہلی کو بدحال کردیا ہے۔ کانگریس کے دور حکومت میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ راج گھاٹ کے قریب واقع روڈ چھ گھنٹے بارش کے بعد ڈوب جائے اور وہاں سے ایک روز بعد بھی پانی کی نکاسی نہ ہو سکے۔
انہوں نے مرکزی حکومت پر بھی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت تو یہی چاہتی ہے کہ ملک سے سبھی کانگریس لیڈر کا نام ختم ہوجائے، گزشتہ کئی سالوں سے یہی پالیسی اپنائی جا رہی ہے، حال ہی میں انہوں نے راجیو گاندھی کھیل رتن کا نام بھی تدیل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک گزشتہ روز راجیو گاندھی کی 77 ویں یوم پیدائش منا رہا تھا۔ اس درمیان ان کی آخری آرام گاہ کے قریب واقع روڈ پانی سے لبالب ہوگئی جو ملک کے لئے شرم کی بات ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہلی کی عآپ حکومت انتظامیہ چلانے میں مکمل طور پر ناکام ثاہت ہوئی ہے، حالت یہ ہے کہ آج تھوڑی دیر بارش ہونے کے بعد دہلی کے سڑکیں نہر میں تبدیل ہوجاتی ہیں۔
دہلی یوتھ کانگریس کے جنر ل سکریٹری کنور شہزاد نے کہا کہ مرکز و ریاستی حکومتوں کی نااہلی کے سبب آج دہلی کے وی آئی پی علاقے بھی ڈوب رہے ہیں، جب وی آئی پی علاقوں کا حال یہ ہے تو دوسرے علاقوں کا حال مزید بے حال ہوگا۔ انہوں نے کہا کانگریس لیڈران کے خون کا ہر قطرہ ملک کے لئے قربان تھا ایسے عظیم رہنماؤں کی آرام گاہ کے اطراف کی حفاظت کرنا مر کز و ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مر کز و ریاستی حکومت فوری طور پر سرکاری افسران کو بھیج کر اس علاقہ ک جائزہ لیں اور ہنگامی طور پر یہاں سے پانی کی نکاسی کا بندوبست کریں تاکہ ان عظیم رہنماؤں کو سچی خراج عقیدت پیش کرنے کے ساتھ سیاحوں اور سیر و تفریح کرنے والے لوگوں کو کسی بھی قسم کی پریشانی نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں : اندور میں مسلم نوجوان کی پٹائی، مبینہ چھیڑ چھاڑ کا الزام
کانگریس کے سینئر لیڈر مرزا جاوید علی نے کہ آنجہانی شیلا دکشت نے جس دہلی کو دلہن کی طرح سجایا تھا، سنوارا تھا آج مودی اور کیجریوال حکومت دونوں نے بدحال کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج دہلی میں ترقی کے نام پر بڑے بڑے اشتہار لگائے جاتے ہیں۔ تاہم زمینی حقیقت آج سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شیلا دکشت کے 15 سالہ دور حکومت میں جو کام کرائے گئے تھے کیجریوال سرکار اس سے زیادہ کام کیا کرا پاتے، ان سے دہلی کے رکھ رکھاؤ کا کام بھی نہیں سنبھل پا رہا ہے، یہ سرکار پوری طرح ناکام ہو گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔