تقرریوں کی منظوری کے معاملے پر دہلی حکومت اور لیفٹیننٹ گورنر پھر آمنے سامنے

اروند کیجریوال نے جمعرات کو ٹوئٹ کیا کہ یہ دہلی حکومت اور اس کی خدمات کا پوری طرح سے گلا گھونٹ دے گا۔ مجھے نہیں معلوم کہ یہ سب کرکے معزز ایل جی کو کیا حاصل کرنا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے دہلی حکومت کے محکمہ خدمات کی طرف سے جاری کردہ ایک حکم نامہ پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے، جس میں فیلوز، ایسوسی ایٹ فیلوز، مشیروں، نائب مشیروں، ماہرین، سینئر ریسرچ آفیسرز اور کنسلٹنٹس کی بھرتی پر روک لگا دی گئی ہے۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ایسی تمام تقرریوں کے لیے لیفٹیننٹ گورنر کی پیشگی منظوری لازمی ہے۔ اروند کیجریوال نے جمعرات کو ٹوئٹ کیا ’’یہ دہلی حکومت اور اس کی خدمات کا پوری طرح سے گلا گھونٹ دے گا۔ مجھے نہیں معلوم کہ یہ سب کرکے معزز ایل جی کو کیا حاصل کرنا ہے۔ مجھے امید ہے کہ معزز سپریم کورٹ اسے فوری طور پر منسوخ کر دے گا۔‘‘


دہلی حکومت کے محکمہ خدمات نے ایک ہدایت جاری کرتے ہوئے تمام محکموں کو ہدایت کی ہے کہ وہ فیلوز، ایسوسی ایٹ فیلوز، مشیر، نائب مشیر، ماہر، سینئر ریسرچ آفیسر اور کنسلٹنٹ سمیت مختلف عہدوں پر بھرتی روک دیں۔ اس حکم میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ یہ تقرریاں لیفٹیننٹ گورنر کی پیشگی اجازت کے بغیر نہیں کی جا سکتی ہیں۔ تازہ ترین حکم نے لیفٹیننٹ گورنر اور دہلی حکومت کے درمیان ایک نئے تنازعہ کو جنم دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔