اجیت پوار کی انٹری سے شندے دھڑا خوف زدہ؟ تمام کام چھوڑ کر وزیر اعلیٰ نے طلب کیا قانون سازوں کا اجلاس
مہاوکاس اگھاڑی کے حکومت میں خود ایکناتھ شندے نے الزام لگایا تھا کہ اس وقت کے نائب وزیر اعلی اجیت پوار ان کے ارکان اسمبلی کے ساتھ ناانصافی کر رہے تھے، اس لیے ہم نے اس حکومت کو چھوڑ دیا
ممبئی: مہاراشٹر کا سیاسی منظر نامہ تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے۔ اپنے چچا شرد پوار کے خلاف بغاوت کرنے کے بعد اجیت پوار اتوار کو بی جے پی اور شیو سینا (ایکناتھ شندے دھڑے) کی حکومت میں شامل ہو گئے۔ اجیت پوار نے اتحاد کا اعلان کیا اور نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف اٹھا لیا۔ اس کے علاوہ ان کے 8 حامی ارکان اسمبلی نے وزیر کے طور پر حلف لیا۔ اجیت پوار نے بدھ کو اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا۔ تاہم اس پورے معاملے کو لے کر ایکناتھ شنڈے دھڑے میں کھلبلی مچ گئی ہے۔
ایم ایل اے کی ناراضگی پر وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے بدھ کو اپنے تمام پروگرام منسوخ کر دیئے۔ انہوں نے ایم ایل اے اور ایم پیز کی فوری میٹنگ بلائی۔ شیو سینا (شندے دھڑے) کی میٹنگ کے بعد ایم ایل اے ادے سامنت نے بیان دیا ہے۔ انہوں نے اتحاد میں کسی قسم کے اختلافات کی واضح طور پر تردید کی ہے۔
ادے سامنت نے کہا کہ ایکناتھ شندے کے استعفیٰ کی بحث بھی غلط ہے۔ تینوں جماعتوں کے رہنما مل کر حکومت چلائیں گے، ہمارے درمیان کوئی اختلاف نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سے ہماری ملاقات میں تنظیم کو مضبوط بنانے پر بات ہوئی۔ ایم ایل اے، ایم پی اور لیجسلیٹو کونسل کے ممبران (ایم ایل سی) کے لیے آگے کیا کرنا ہے اس پر بھی تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ شیو سینا 2024 کا الیکشن شندے کی قیادت میں لڑے گی۔
دراصل، ایسی خبریں ہیں کہ مہاراشٹر کابینہ میں توسیع کا طویل انتظار کرنے کے باوجود شندے دھڑے کے کئی لیڈروں کو وزارت کا عہدہ نہیں ملا لیکن اچانک اجیت پوار کے لئے حکومت میں 9 نئے وزیر بنا دئے گئے۔ شندے دھڑے کے ایم ایل اے اس سے ناخوش ہیں۔ دوسری طرف اجیت پوار نے طاقت کے مظاہرہ کے بعد بدھ کو اعلان کیا کہ وہ بھی وزیر اعلیٰ بننا چاہتے ہیں۔ ایسے میں شیوسینا میں عدم اطمینان کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ شندے دھڑے کے ایم ایل اے بار بار کہہ چکے ہیں کہ اگر بالا صاحب ٹھاکرے ہوتے تو وہ کبھی بھی این سی پی کے ساتھ نہ جاتے۔
ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیو سینا کے لیڈروں کا کہنا ہے کہ اقتدار میں شرکت کا مطلب اقتدار میں حصہ داری ہے۔ خبر ہے کہ شیو سینا کے ناراض ایم ایل اے کے ایک گروپ نے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں جلد از جلد وزارتی عہدہ دیا جائے۔ اس لیے ناراض ایم ایل اے کو منانے کا وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے سامنے بڑا چیلنج ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال جون میں ایکناتھ شندے نے 40 ایم ایل اے اور 10 آزاد قانون سازوں کے ساتھ شیو سینا چھوڑ کر بی جے پی کے ساتھ مل کر حکومت بنائی تھی۔ جب مہاوکاس اگھاڑی کی حکومت تھی تو خود ایکناتھ شندے نے الزام لگایا تھا کہ اس وقت کے نائب وزیر اعلی اجیت پوار ان کے ایم ایل اے کے ساتھ ناانصافی کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہمارے ایم ایل اے کو فنڈز نہیں دے رہے تھے اس لیے ہم نے اس حکومت کو چھوڑ دیا ہے۔
لیکن اب وہی اجیت پوار شندے فڑنویس حکومت میں شامل ہو گئے ہیں۔ ایسے میں شندے دھڑے کے ایم ایل اے کا ماننا ہے کہ اتحاد میں اجیت پوار کو شامل کرنے سے پھر فنڈز کا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔