جمعیۃ علماء ہند کے وفد نے ’وقف ترمیمی بل 2024‘ پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے ساتھ طویل میٹنگ کی

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی کی قیادت میں ایک وفد نے ’وقف (ترمیمی) بل 2024‘ پر اپنی آراء اور تجاویز پیش کرنے کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے ساتھ میٹنگ کی۔

<div class="paragraphs"><p>جے پی سی میٹنگ میں شامل جمعیۃ علماء ہند کا وفد</p></div>

جے پی سی میٹنگ میں شامل جمعیۃ علماء ہند کا وفد

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: آج جمعیۃ علماء ہند کے وفد نے صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی کی قیادت میں ’وقف (ترمیمی) بل 2024‘ پر اپنی آراء اور تجاویز پیش کرنے کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے ساتھ میٹنگ کی۔ یہ جانکاری جمعیۃ کے ذریعہ جاری ایک پریس بیان میں دیا گیا ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ میٹنگ پارلیمنٹ ہاؤس انیکسی کے مین کمیٹی روم میں صبح 11 بجے سے سہ پہر تک منعقد ہوئی۔ میٹنگ کے دوران جمعیۃ کے وفد نے وقف ایکٹ میں مجوزہ ترمیمات پر کئی اہم سفارشات پیش کیں۔ اس موقع پر جمعیۃ کی طرف سے سپریم کورٹ کے سینئر ایڈوکیٹ رؤف رحیم نے بل کے آئینی پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔

جے پی سی کی میٹنگ میں جمعیۃ کی طرف سے جو نمائندہ وفد شامل ہوا تھا، ان میں کئی اہم شخصیات شامل تھیں۔ جمعیۃ کے ذریعہ دی گئی ایک جانکاری میں بتایا گیا ہے کہ اس وفد میں مولانا محمود اسعد مدنی (صدرجمعیۃ علماء ہند)، رؤف رحیم (سینئر ایڈوکیٹ، سپریم کورٹ آف انڈیا)، اکرم الجبار خان (ریٹائرڈ آئی آر ایس افسر)، مولانا حکیم الدین قاسمی (جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ہند)، مولانا نیاز احمد فاروقی (سکریٹری جمعیۃ علماء ہند)، اویس سلطان خان (ایڈوائزر دفتر جمعیۃ علماء ہند) شامل تھے۔


قابل ذکر ہے کہ ’وقف (ترمیمی) بل 2024‘ پر صلاح و مشورہ کے لیے تشکیل جے پی سی لگاتار میٹنگیں کر رہی ہے۔ کمیٹی کے اراکین مختلف ریاستوں کا دورہ کر ائمہ و مسلم قائدین سے ملاقات بھی کر رہے ہیں اور اعلیٰ مذہبی اداروں کے ذمہ داران کے ساتھ صلاح و مشورہ بھی کر رہے ہیں۔ جے پی سی کی اب تک کئی میٹنگیں ہو چکی ہیں اور گزشتہ کچھ میٹنگوں میں خوب ہنگامہ بھی ہوا ہے۔ خاص طور سے کمیٹی میں شامل بی جے پی اراکین پارلیمنٹ وقف قانون میں کسی بھی طرح ترمیم کرنے پر آمادہ نظر آتے ہیں، جس سے اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کی ناراضگی سامنے آتی ہے۔ آج ہوئی میٹنگ میں بھی جب جمعیۃ علماء کے وفد نے اپنی بات رکھ دی، پھر اس کے بعد برسراقتدار طبقہ سے تعلق رکھنے والے ایک رکن نے کچھ ایسی غیر ضروری بات میٹنگ میں رکھ دی جس سے اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ ناراض ہو گئے اور میٹنگ کا بائیکاٹ کر دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔