مرکز جماعت اسلامی ہند کا وفد پہنچا اتراکھنڈ، جوشی مٹھ کے ذمہ داران و متاثرین سے کی ملاقات

وفد نے جوشی مٹھ کے مسلم متاثرین اور ذمہ داران سے بھی ملاقات کی، ان کے موجودہ حالات کو سمجھنے کی کوشش کی گئی اور انھیں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کی گئی۔

<div class="paragraphs"><p>مرکز جماعت اسلامی ہند کا وفد جوشی مٹھ میں مسلم ذمہ داران کے ساتھ موجودہ حالات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے</p></div>

مرکز جماعت اسلامی ہند کا وفد جوشی مٹھ میں مسلم ذمہ داران کے ساتھ موجودہ حالات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے

user

قومی آواز بیورو

اتراکھنڈ کے جوشی مٹھ میں دن بہ دن حالات خطرناک ہوتے جا رہے ہیں۔ بڑی تعداد میں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے شگاف پڑنے والے کئی گھروں کو منہدم کرنے کی کارروائی ہو رہی ہے۔ اس درمیان مرکز جماعت اسلامی ہند کا ایک وفد اتراکھنڈ کے جوشی مٹھ پہنچا ہے تاکہ وہاں کے حالات کا جائزہ لیا جا سکے۔ اس وفد کی قیادت محمد احمد کر رہے ہیں اور وفد کے دیگر اراکین میں محمد نیر اور انعام الرحمن شامل ہیں۔

اس وقت جوشی مٹھ میں لینڈ سلائیڈنگ و دیگر وجوہات سے بڑی تعداد میں گھر مخدوش ہو گئے ہیں، ایسے حالات میں لوگ انتہائی پریشانی کے حالات سے گزر رہے ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے سینکڑوں گھروں کو نشان زد کر کے ان کو خالی کرا دیا گیا ہے جن کو توڑنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔


متاثرین کی جانب سے مشترکہ طور پر جوشی مٹھ بچاؤ سنگھرش سمیتی کے بینر تلے تحصیل آفس میں اپنے مطالبات کو لے کر مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔ مرکز کے وفد نے ان مظاہرین سے اظہار یک جہتی اور ہمدردی کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ مصیبت کی اس گھڑی میں جماعت اسلامی ہند متاثرین کے ساتھ ہے۔ وہاں موجود حکومت اور انتظامیہ  کے ذمہ داران سے وفد نے مطالبہ کیا کہ وہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر متاثرین کی باز آبادکاری میں زیادہ سے زیادہ تعاون کریں، ان کے مسائل کو حل کرنے میں مزید سنجیدگی اور فعالیت کا مظاہرہ کریں۔

وفد نے مٹھ کے ذمہ داران سے بھی ملاقات کی اور ان سے بھی اظہار یکجہتی اور ہمدردی کیا۔ اس پر مٹھ کے ذمہ داران کی جانب سے بڑی خوشی کا اظہار کیا گیا کہ اس آفت کی گھڑی میں جماعت کے لوگ خیریت دریافت کرنے پہنچے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ضرورت ہے کہ بلا تفریق مذہب و ملت مل جل کر تعاون و اشتراک کے ساتھ کام کیا جائے۔


وفد نے اس دروان جوشی مٹھ کے مسلم متاثرین اور ذمہ داران سے بھی ملاقات کی۔ ان کے موجودہ حالات کو سمجھنے کی کوشش کی گئی اور ان  کو بھی تعاون کی یقین دہانی کی گئی۔ دراصل جوشی مٹھ میں جن گھروں کو منہدم کیا جانا ہے، ان میں 20 سے زائد گھر مسلمانوں کے بھی ہیں۔ وفد نے ان متاثرہ مقامات اور گھروں کا معائنہ بھی کیا۔ جماعت کی جانب سے ریلیف کے کاموں میں ممکنہ تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے۔ واپسی پر وفد اپنے مشاہدات کو جماعت کے ذمہ داران کے سامنے پیش کرے گا جن کی روشنی میں ذمہ داران مزید ریلیف ورک اور مالی تعاون کے لیے منصوبہ بندی اور عمل آوری کا خاکہ تیار کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔