این سی ای آر ٹی کی کتاب سے ’خالصتان‘ کا تذکرہ ہٹانے کا فیصلہ، ایس جی پی سی نے خط لکھ کر کیا تھا مطالبہ

این سی ای آر ٹی نے خط کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے بارہویں درجہ کی پالیٹیکل سائنس کی کتاب ’سوتنتر بھارت کی راجنیتی‘ (آزاد ہندوستان کی سیاست) سے خالصتان کا ذکر ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>این سی ای آر ٹی، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

این سی ای آر ٹی، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

بہت جلد این سی ای آر ٹی کی کتابوں سے ’خالصتان‘ کا تذکرہ ہٹ جائے گا۔ دراصل گزشتہ ماہ شرومنی گرودوارہ پربندھک کمیٹی (ایس پی سی) نے نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (این سی ای آر ٹی) کو ایک خط لکھا تھا جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ بارہویں درجہ کی کتاب سے خالصتان کے ذکر کو ہٹایا جائے۔ ساتھ ہی این سی ای آر ٹی کی کتابوں سے اس بات کا تذکرہ بھی ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا تھا جس میں سکھوں کو ’علیحدگی پسندوں‘ کے طور پر دکھایا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق این سی ای آر ٹی نے اس خط کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے بارہویں درجہ کی پالیٹیکل سائنس یعنی علم سیاسیات کی کتاب ’سوتنتر بھارت کی راجنیتی‘ (آزاد ہندوستان کی سیاست) سے خالصتان کا ذکر ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کتاب کے ساتویں باب (علاقائی خواہشات) میں خالصتان کو لے کر بات کی گئی تھی۔ اس میں ’سکھ قوم کو مضبوط کرنے کی دلیل‘ بتائی گئی تھی جسے اب ہٹانے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ کہا جا رہا تھا کہ اس سے سکھوں کی شبیہ خراب ہو رہی تھی۔


قابل ذکر ہے کہ ایس پی سی نے این سی ای آر ٹی کو لکھے خط میں ’غلط اطلاعات‘ پر سخت اعتراض ظاہر کیا تھا۔ این سی ای آر ٹی پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ تاریخی دلائل کو توڑ مروڑ کر پیش کرتی ہے۔ بارہویں درجہ کی کتاب کے ساتویں باب میں آنندپور صاحب اور خالصتان کو لے کر جو جانکاری دی گئی ہے، اس پر ایس جی پی سی کو شدید اعتراض تھا۔ کمیٹی نے مطالبہ کیا تھا کہ اس حصہ کو کتاب سے ہٹا دیا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔