’قصورواروں کو ایسی سزا ملے جو نظیر بن جائے‘، زیر تربیت خاتون ڈاکٹر کے ساتھ بربریت پر راہل گاندھی کا سخت رد عمل

راہل گاندھی نے کہا کہ ہاتھرس سے اناؤ اور کٹھوا سے لے کر کولکاتا تک خواتین کے خلاف لگاتار بڑھتے واقعات پر ہر پارٹی، ہر طبقہ کو مل کر سنجیدگی سے غور و خوض کرنا چاہیے اور سخت ترکیب نکالنی چاہیے۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / آئی اے این ایس</p></div>

راہل گاندھی / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

مغربی بنگال کی راجدھانی کولکاتا واقع ’آر جی کر اسپتال‘ میں پیش آئے عصمت دری و قتل معاملہ کی جانچ سی بی آئی نے شروع کر دی ہے۔ اس درمیان لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے بربریت پر مبنی اس واقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ قصورواروں کو ایسی سزا ملنی چاہیے جو نظیر بن جائے۔

راہل گاندھی نے زیر تربیت خاتون ڈاکٹر کے بہیمانہ قتل معاملہ پر مایوسی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعہ سے پورا ملک حیران ہے۔ اس حادثہ کی وجہ سے ڈاکٹر طبقہ اور خواتین کے درمیان عدم تحفظ کا ماحول بن رہا ہے۔ ساتھ ہی راہل گاندھی نے یہ بھی کہا کہ اس معاملہ سے جڑے ملزمین کو بچانے کی کوشش اسپتال اور مقامی انتظامیہ پر سنگین سوال کھڑے کرتا ہے۔


زیر تربیت خاتون ڈاکٹر کے ساتھ پیش آئے سنسنی خیز واقعہ کے تعلق سے اپنا یہ رد عمل راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر دیا ہے۔ انھوں نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’کولکاتا میں جونیئر ڈاکٹر کے ساتھ ہوئی عصمت دری اور قتل کے بہیمانہ واقعہ سے پورا ملک حیرت میں ہے۔ اس کے ساتھ ہوئے ظالمانہ اور غیر انسانی سلوک کی سطح در سطح جس طرح کھل کر سامنے آ رہی ہے، اس سے ڈاکٹرس کمیونٹی اور خواتین کے درمیان عدم تحفظ کا ماحول ہے۔ متاثرہ کو انصاف دلانے کی جگہ ملزمین کو بچانے کی کوشش اسپتال اور مقامی انتظامیہ پر سنگین سوال کھڑے کرتا ہے۔‘‘

اس پوسٹ میں راہل گاندھی یہ بھی لکھتے ہیں کہ ’’اس واقعہ نے سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ اگر میڈیکل کالج جیسی جگہ پر ڈاکٹرس محفوظ نہیں ہیں تو کس بھروسے سرپرست اپنی بیٹیوں کو پڑھنے باہر بھیجیں؟ نربھیا کیس کے بعد بنے سخت قوانین بھی ایسے جرائم کو روک پانے میں ناکام کیوں ہیں؟‘‘ وہ آگے لکھتے ہیں کہ ’’ہاتھرس سے اناؤ، اور کٹھوا سے لے کر کولکاتا تک خواتین کے خلاف لگاتار بڑھتے واقعات پر سبھی پارٹی، ہر طبقہ کو مل کر سنجیدگی سے غور و خوض کرنا چاہیے تاکہ سخت ترکیب کی جا سکے۔‘‘ اپنے پوسٹ کے آخر میں راہل گاندھی نے کہا ہے کہ ’’میں اس ناقابل برداشت تکلیف میں متاثرہ کے کنبہ کے ساتھ کھڑا ہوں۔ انھیں ہر حال میں انصاف ملے اور قصورواروں کو ایسی سزا ملے جو سماج میں ایک نظیر کی طرح پیش کی جائے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔