عدالت نے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کو ای ڈی کی 4 روزہ ریمانڈ میں بھیجا، 6 ستمبر کو ہوگی پیشی

ای ڈی نے امانت اللہ خان کو گرفتار کرنے کے بعد راؤس ایونیو کورٹ میں پیش کیا اور 10 دن کی ریمانڈ کی درخواست کی۔ تاہم عدالت نے 4 دن کی ریمانڈ منظور کر لی

<div class="paragraphs"><p>رکن اسمبلی امانت اللہ خان / آئی اے این ایس</p></div>

رکن اسمبلی امانت اللہ خان / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی کے راؤس ایونیو کورٹ نے اوکھلا سے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کو 4 دن کے لیے ای ڈی کی ریمانڈ پر بھیج دیا۔ اب انہیں 6 ستمبر کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ گرفتاری کے بعد عام آدمی پارٹی نے اس کارروائی کو لے کر مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ 'آمریت' ہے۔

خیال رہے کہ عآپ کے رکن اسمبلی کو گرفتار کرنے کے بعد انہیں عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ عدالت نے ای ڈی کی 10 دن کی ریمانڈ کی مانگ پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔ ای ڈی نے پیر (2 ستمبر) کو امانت اللہ خان کو گرفتار کیا تھا۔

ای ڈی نے عآپ ایم ایل اے کو خصوصی جج راکیش سیال کے سامنے پیش کیا اور انہیں 10 دن کی تحویل میں بھیجنے کی درخواست کی۔ تفتیشی ایجنسی کا کہنا تھا کہ امانت اللہ خان کو کیس میں دیگر ملزمان اور گواہان کے روبرو لانے کی ضرورت ہے۔ عآپ رکن اسمبلی کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے کیس میں ان کی گرفتاری کو چیلنج کیا۔


ای ڈی نے پیر کی صبح 11.20 بجے پی ایم ایل اے کی دفعات کے تحت امانت اللہ خان کو ان کی رہائش گاہ کی تلاشی لینے کے بعد گرفتار کیا تھا۔ ای ڈی نے عدالت کو بتایا کہ تلاشی کے دوران ان سے کچھ سوالات پوچھے گئے لیکن انہوں نے جواب دینے سے گریز کیا اور اس لیے انہیں گرفتار کر لیا گیا۔

ای ڈی نے کہا کہ خان اس پورے معاملے میں کلیدی ملزم ہیں۔ تفتیشی ایجنسی نے عدالت کو بتایا، ’’جرائم سے حاصل ہونے والی رقم کو جائیدادوں کی خریداری میں استعمال کیا گیا اور منی لانڈرنگ کی گئی۔ نقدی بھی استعمال ہوئی ہے۔ ایجنسی کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی۔‘‘

ایجنسی نے الزام عائد کیا کہ عآپ کے رکن اسمبلی نے تعاون نہیں کیا اور 14 سمن جاری کئے مگر وہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد صرف ایک بار حاضر ہوئے۔

عآپ ایم ایل اے کے خلاف منی لانڈرنگ کیس دو ایف آئی آر پر مبنی ہے، ایک سی بی آئی کے ذریعہ وقف بورڈ میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق ہے اور دوسرا دہلی اے سی بی کے ذریعہ دائر کردہ غیر متناسب اثاثوں کے کیس سے متعلق ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔