کانگریس کی گارنٹی ہر شخص کی اقتصادی اور سماجی تحفظ کی ڈھال ہے: کھڑگے

ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ مہالکشمی گارنٹی کے تحت غریب خواتین کے کھاتوں میں 8500 روپے ماہانہ منتقل کیے جائیں گے تاکہ وہ بڑھتی ہوئی مہنگائی سے لڑ سکیں اور کچھ رقم بچا کر مالی طور پر خود کفیل بن سکیں۔

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے /&nbsp; تصویر: ’ایکس‘&nbsp;kharge@</p></div>

ملکارجن کھڑگے / تصویر: ’ایکس‘kharge@

user

قومی آواز بیورو

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ کانگریس نے اپنے منشور میں جو پانچ ’نیائے‘ (انصاف) اور 25 گارنٹیاں ملک کے شہریوں کے سامنے پیش کی ہیں وہ سب کے لیے سماجی اور اقتصادی تحفظ کی مضبوط ڈھال ہے۔ یہ ملک کے ہر شہری کو سماجی و اقتصادی طور پر مضبوط بنانے کا ایک مضبوط بنیاد بھی ہے۔

کانگریس کے قومی صدر نے کہا کہ کانگریس نے وعدہ کیا ہے کہ آنے والی حکومت 30 لاکھ سرکاری آسامیوں کو پر کرکے  کر نہ صرف نوجوانوں کے مستقبل کو محفوظ بنائے گی بلکہ ایک دہائی سے زیر التواء ایس سی، ایس ٹی، او بی سی، ای ڈبلیو ایس کے محفوظ سیٹوں کو بھی پُر کرے گی نیز نوجوانوں کی حب الوطنی پر سوال اٹھانے والی اگنی ویر اسکیم کو بھی بند کرے گی۔


ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ مہالکشمی گارنٹی کے تحت غریب خواتین کے کھاتوں میں 8500 روپے ماہانہ براہ راست منتقل کیے جائیں گے تاکہ وہ بڑھتی ہوئی مہنگائی سے لڑ سکیں اور کچھ رقم بچا کر مالی طور پر خود کفیل بن سکیں۔ اب 25 لاکھ روپے تک کے علاج کے لئے کسی بھی عورت کو اپنے زیورات گروی رکھنے پر مجبور نہیں کرے گا کیونکہ حکومت 25 لاکھ روپئے تک کا علاج مفت کرائے گی۔

کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے ایم ایس پی کی قانونی ضمانت، ان پٹ پر جی ایس ٹی کو ہٹانا اور مستحکم درآمدی برآمدی پالیسی ایک دور رس قدم ثابت ہوگا۔ مزدوروں کے لیے کم از کم اعزازیہ 400 روپے یومیہ، فوڈ سیکیورٹی ایکٹ میں اناج کو 5 کلو سے 10 کلوگرام تک دگنا کرنا، شہری روزگار گارنٹی اور غیر منظم شعبے کے کارکنوں کا سماجی تحفظ ایک تبدیلی کا قدم ہوگا۔ ذات پر مبنی مردم شماری کو ضروری قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری سے پانی جنگل زمین کی قانونی تحفظ کی گارنٹی، ایم ایس پی کی ضمانت، حصہ داری نیائے  سے برابری کا ایک نیا باب شروع ہوگا۔ کانگریس کو ملک کے لوگوں کا مضبوط ساتھ مل رہا ہے اور کانگریس کا ہاتھ ہی ملک کے حالات کو تبیدیل کرے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔