آسام سرحد پر تشدد: کانگریس نے میگھالیہ کے وزیر اعلیٰ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا

سابق ایم ایل اے نے کہا کہ "اگر ہمارے لوگ ریاست کے اندر مارے جائیں گے تو سرحدی بات چیت کا کیا فائدہ؟ سرحدی بات چیت کا کوئی فائدہ نہیں۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

شیلانگ: میگھالیہ میں اپوزیشن کانگریس نے مغربی جینتیا ہلز ضلع میں آسام پولیس کے ذریعہ کئے گئے موکروہ قتل عام پر وزیر اعلی کونراڈ سنگما کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے ہفتہ کو یہ اطلاع دی۔

میگھالیہ پردیش کانگریس کمیٹی کے ورکنگ صدر پنشنگین سیم نے کہا کہ "ہم نے متفقہ طور پر یہ مطالبہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ اور ان کی وزراء کونسل مستعفی ہو جائیں اور ذمہ داری قبول کریں اور دوسرے لوگ جو حکومت کی قیادت کرسکتے ہیں اور آسام کے ساتھ بین ریاستی سرحد پر لوگوں کی سلامتی کے لئے فیصلہ کرنے دیں۔


انہوں نے کہا کہ ان کا استعفیٰ ایک نئی حکومت کے لیے بھی راہ ہموار کرے گا، جو آسام کی سرحد سے متصل میگھالیہ کے باشندوں کی حفاظت کے لیے پرعزم ہے۔ آسام کے مغربی کاربی اینگلونگ ضلع کی سرحد سے متصل مغربی جینتیا ہلز ضلع کے موکروہ گاؤں میں 22 نومبر کو آسام پولیس نے میگھالیہ کے پانچ سمیت چھ لوگوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا، جب آسام کے جنگلاتی محافظوں نے لکڑی سے لدے ایک ٹرک کو قبضے میں لے لیا تھا۔

حکمراں میگھالیہ ڈیموکریٹک الائنس (ایم ڈی اے) کو آسام سے نمٹنے میں 'کمزور' قرار دیتے ہوئے کانگریس کے سابق ایم ایل اے نے کہا کہ "اگر ہمارے لوگ ریاست کے اندر مارے جائیں گے تو سرحدی بات چیت کا کیا فائدہ؟ سرحدی بات چیت کا کوئی فائدہ نہیں۔‘‘ واضح رہے کہ اختلافات کے کئی شعبوں کو حل کرنے کے لیے دونوں فریقوں کے درمیان سرحدی بات چیت جاری ہے۔


سیم نے آسام پولیس پر الزام لگایا کہ وہ موکروہ گاؤں والوں کو لکڑیاں اسمگل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے رہائشیوں کا دعویٰ ہے کہ آسام پولیس اور جنگلات کے اہلکار ان سے زرعی، تجارت سے متعلق کاموں کی نقل و حرکت کے لیے باقاعدگی سے رقم وصول کرتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔