فٹبال کے تئیں دیوانگی پر کیرالہ کے عالم دین کا فرمان- ’اللہ کی عبادت کریں، میسی، رونالڈو اور نیمار کی نہیں!‘

تنظیم کے جنرل سیکرٹری ناصر فیضی کوڈاتھائی نے کہا کہ فٹبال شائقین کی جانب سے ارجنٹینا کے لیونل میسی، پرتگال کے کرسٹیانو رونالڈو اور برازیل کے نیمار جونیئر کے کٹ آؤٹ پر اتنی رقم خرچ کرنا تشویشناک ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

کیرالہ میں فٹبال کے ستاروں کے تئیں دیوانگی اس حد تک پہنچ گئی ہے کہ مسلم علماء کو یہ اپیل کرنا پڑ رہی ہے کہ اس طرح کا جنون مناسب نہیں ہے اور اسلام میں شخصیت پرستی شرک قرار دی گئی ہے۔ ’ایشیا نیٹ نیوز ڈاٹ کام‘ پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق کیرالہ سے تعلق رکھنے والی ایک مسلم تنظیم کل کیرالہ جمعیۃ الخطبہ نے ایک بیان دیا ہے کہ آپ کے پسندیدہ فٹ بال کھلاڑیوں کے مہنگے کٹ آؤٹ پر پیسہ خرچ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ تنظیم نے فٹبال کے بڑھتے ہوئے جنون پر خبردار کیا ہے کہ فٹبال کی نہیں اللہ کی عبادت کرو۔

تنظیم کے جنرل سیکرٹری ناصر فیضی کوڈاتھائی نے کہا کہ ہم نے مساجد میں نماز سے قبل خبردار کیا ہے کہ فٹبال کو صرف کھیل کے جذبے کے طور پر دیکھا جائے لیکن ورلڈ کپ کے جنون میں نمازیوں کی عبادت متاثر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فٹبال شائقین کی جانب سے ارجنٹینا کے لیونل میسی، پرتگال کے کرسٹیانو رونالڈو اور برازیل کے نیمار جونیئر کے کٹ آؤٹ پر اتنی رقم خرچ کرنا تشویشناک ہے۔


انہوں نے کہا کہ فٹبال ستاروں کی عبادت کرنا غیر اسلامی ہے اور یہ توحید کے اصول کے بھی خلاف ہے۔ کمیٹی نے کہا کہ فٹبال ستاروں کا کریز اس قدر بڑھ گیا ہے کہ لوگ اپنے سے زیادہ دوسرے ممالک کے جھنڈوں کو پسند کرنے لگے ہیں۔ جہاں لوگ اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، وہیں کچھ فٹبال کے کھلاڑیوں کے بڑے کٹ آؤٹ پر بے دریغ خرچ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف بچوں کی پڑھائی میں خلل پڑ رہا ہے تو دوسری طرف لوگ ٹی وی سے چپکے ہوئے ہیں جبکہ انہیں مسجد میں جا کر نماز پڑھنی چاہئے۔ انہوں نے فٹ بال کے شائقین کو خبردار کیا کہ وہ پرتگال اور دیگر یورپی ممالک کی تعریف کرنے سے گریز کریں۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ یہ ممالک ہندوستان پر حملہ کرنے والے رہے ہیں اور ان کی جارحیت کی تاریخ ہے۔ کمیٹی کا خیال ہے کہ کھیل ہو یا سیاست یا سینما اداکار، ہر جگہ شخصیت پرستی پر پابندی ہونی چاہیے۔


انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو ذہنی اور جسمانی صحت کے لیے سخت قوانین پر عمل کرنا چاہیے، وہ رات بھر فٹبال نہ دیکھیں اور نہ ہی نماز کو ترک کریں۔ اس کے علاوہ اسلام مخالف پروپیگنڈہ کرنے والے ممالک کی بالکل بھی تعریف نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ کھیل کو کھیل کے جذبے سے دیکھا جائے۔ کیونکہ جو لوگ اس پر وقت اور مال خرچ کرتے ہیں وہ خدا کی طرف سے تحفہ ہے اور ہر شخص کو ایک ایک پائی کا حساب مالک کو دینا ہوگا، اس لیے فٹبال کو جنون نہیں بنانا چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔