’آسمان چھوتی مہنگائی سے مرکزی حکومت عوام کو راحت دلائے گی‘، وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے دلایا بھروسہ

نرملا سیتارمن نے مہنگائی کم کرنے سے متعلق کوششوں کے بارے میں کہا کہ ’’انٹری منیٹریل کمیٹی ہر ہفتے دالوں کے بفر اسٹاک اور قیمتوں پر تبادلہ خیال کرتی ہے، مسور پر امپورٹ ڈیوٹی کو صفر کیا گیا ہے۔‘‘

نرملا سیتارمن، تصویر یو این آئی
نرملا سیتارمن، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

آسمان چھوتی مہنگائی سے ہر کوئی پریشان ہے۔ خوردنی اشیاء کی بڑھتی قیمتیں نچلے طبقہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو خاص طور سے پریشان کر رہی ہے۔ ایسے حالات میں مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن کا ایک بیان سامنے آیا ہے جو کچھ سکون دینے والا ہے۔ انھوں نے بھروسہ دلایا ہے کہ مرکزی حکومت آسمان چھوتی مہنگائی سے عام لوگوں کو راحت دلائے گی۔ نرملا سیتارمن کا کہنا ہے کہ ’’حکومت ضروری چیزوں کی قیمتوں پر لگاتار نظر بنائے ہوئے اور مہنگائی میں کمی لانے کی پوری کوشش کرے گی۔‘‘

مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے مذکورہ بیان لوک سبھا گرانٹ کے مطالبہ سے جڑے ایک بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے دیا۔ انھوں نے مہنگائی کم کرنے سے متعلق حکومت کی کوششوں کے بارے میں کہا کہ ’’انٹری منیٹریل کمیٹی ہر ہفتے دالوں کے بفر اسٹاک اور قیمتوں پر تبادلہ خیال کرتی ہے۔ مسور پر امپورٹ ڈیوٹی کو صفر کیا گیا ہے۔‘‘ ساتھ ہی مرکزی وزیر مالیات نے جانکاری دی کہ ’’حکومت نے پٹرول پر 8 روپے اور ڈیزل پر 6 روپے فی لیٹر ایکسائز ڈیوٹی میں تخفیف بھی کی ہے۔ ان اقدام کے سبب تازہ خوردہ مہنگائی شرح آر بی آئی کی ٹولرنس سطح کے اندر آ گئی ہے۔‘‘ نرملا سیتارمن نے بتایا کہ مرکز کے ذریعہ اٹھائے گئے اقدام کی وجہ سے ہی نومبر ماہ میں خوردہ شرح مہنگائی 5.88 فیصد رہی اور تھوک شرح مہنگائی بھی 21 ماہ کی نچلی سطح پر آ گئی ہے۔


نرملا سیتارمن نے لوک سبھا میں بینکوں کے این پی اے سے متعلق بھی بیان دیا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کی کوششوں کے سبب بینکوں کا گراس این پی اے مارچ 2022 تک گھٹ کر 7.28 فیصد پر آ گیا ہے۔ اتنا ہی نہیں، 23-2022 میں 7.5 لاکھ کروڑ روپے کیپٹل ایکسپنڈیچر کا جو ہدف رکھا گیا تھا، اس میں سے 54 فیصد کا استعمال کیا جا چکا ہے۔ وزیر مالیات نے بتایا کہ موجودہ مالی سال 23-2022 میں سرکاری خزانہ کا خسارہ 6.4 فیصد کے ہدف کو ضرور حاصل کر لے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔