کورونا بحران: گنگا میں تیرتی لاشوں پر یوپی-بہار حکومت کو دینا ہوگا جواب، این جی ٹی نے بھیجا نوٹس
کورونا کی دوسری لہر کے دوران ملک بھر میں کئی ہزار لوگوں کی موت ہوئی، اس دوران گنگا میں کئی لاشیں بہتی ہوئی بھی دکھائی دیں، یہ ایشو ایک بار پھر سے گرما گیا ہے۔
کورونا کی دوسری لہر کے دوران ملک بھر میں کئی ہزار لوگوں کی موت ہوئی، اس دوران گنگا میں کئی لاشیں بہتی ہوئی بھی دکھائی دیں، یہ ایشو ایک بار پھر سے گرما گیا ہے۔ 4پی ایم کے مدیر سنجے شرما کی ایک عرضی پر نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) نے یوپی اور بہار حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔ این جی ٹی نے دونوں ریاستوں سے کورونا بحران سے اب تک گنگا میں بہائی گئی اور دفنائی گئی لاشوں کی تفصیلی جانکاری طلب کی ہے۔ ساتھ ہی گنگا کنارے لاشوں کو بہانے یا دفنائے جانے سے روکنے کو لے کر کیا کیا بیداری پروگرام چلائے گئے اور آخری رسومات کے لیے کتنی مالی امداد دی گئی، اس پر بھی تفصیلی رپورٹ مانگی ہے۔ ریاستی حکومتوں کو 4 اگست تک اس کا جواب دینا ہے۔ اس نوٹس کے بعد یوپی اور بہار میں یہ ایشو ایک بار پھر گرما گیا ہے۔
این جی ٹی نے اس ایشو پر سخت رخ اختیار کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ کورونا متاثر لاشوں کی آخری رسومات کے لیے مناسب پروٹوکول پر عمل کی ہدایت جاری کرنے کے مطالبہ کو لے کر عرضی ڈالی گئی تھی۔ اس پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس ارون کمار تیاگی اور ماہر رکن ڈاکٹر افروز احمد کی بنچ نے یوپی اور بہار کی حکومتوں سے پوچھا ہے کہ سال 2018 اور 2019 میں کووڈ-19 کی شروعات سے پہلے اور 2020، 2021 میں کووڈ-19 وبا شروع ہونے کے بعد اور اس سال 31 مارچ تک گنگا ندی میں کتنی انسانی لاشیں تیرتی دیکھی گئیں اور کتنی ندی کنارے دفنائی گئیں۔
دونوں ریاستوں کی حکومتوں سے آخری رسومات یا دفنانے کے لیے دی گئی مالی امداد کی بھی جانکاری مانگی ہے۔ ساتھ ہی بنچ نے یہ بھی پوچھا ہے کہ گنگا ندی میں لاشوں کو بہانے یا ندی کے کنارے لاشوں کو دفنانے سے روکنے کے لیے عوامی بیداری لانے اور عوامی شراکت داری بڑھانے کے لیے کیا اقدام اٹھائے گئے ہیں؟ این جی ٹی نے اتر پردیش اور بہار کی حکومتوں کے ایڈیشنل چیف سکریٹریز (داخلہ) اور ایڈیشنل چیف سکریٹری/پرنسپل سکریٹری (ہیلتھ) کو اس سلسلے میں مدلل تصدیق نامہ جمع کرنے کو کہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔