اسپتال میں بچے کی پیدائش کا بل ادا کرنے کے لیے بچے کو ہی بیچ دیا! فیروز آباد میں پیش آیا المناک واقعہ

بچے کی پیدائش کے بعد اسپتال کے آپریٹر نے 18 ہزار روپے کا بل دیا، جسے ادا کرنا غریب ماں باپ کے بس کی بات نہیں تھی۔ اس کے بعد اسپتال کے آپریٹر اور ایک بچولیے سے مل کر انہوں نے بچے کو ہی بیچ دیا

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر/ سوشل میڈیا</p></div>

علامتی تصویر/ سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش کے فیروز آباد میں ایک المناک واقعہ کے دوران غربت سے تنگ آ کر ماں باپ نے اپنے کلیجے کے ٹکڑے کو ہی بیچ دیا اور وہ بھی اس اسپتال کا بل ادا کرنے کے لیے جس میں اس معصوم کی پیدائش ہوئی۔

نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق یہ واقعہ اتر پردیش کے فیروز آباد کا ہے جہاں ایک پرائیویٹ اسپتال کے آپریٹر نے ایک بچولیے (دلال) کے ساتھ مل کر نو مولود کو گوالیار میں رہنے والے ایک بے اولاد سنار کو بیچ دیا۔ غربت کی وجہ سے یہ بے بس والدین دلالوں کے چنگل میں پھنس گئے۔ فی الحال ملزمین کے خلاف بچہ کی خرید و فروخت کرنے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔


رپورٹ کے مطابق تھانہ اتر کے کوٹلہ روڈ پر واقع رانی نگر کے پاس رہنے والی دامنی نے 18 اپریل کو نیو لائف اسپتال میں ایک بچے کو جنم دیا۔ اس کا شوہر دھرمیندر پیشے سے مزدو ہے۔ بچے کی پیدائش کے بعد اسپتال نے 18 ہزار روپے کا بل دیا جسے ادا کرنا دھرمیندر کے بس کی بات نہیں تھی۔ دھرمیندر اور دامنی کی اس مجبوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسپتال کے ڈاکٹر اور ایک دلال نے دھرمیندر پر پیسوں کا لالچ دے کر اتنا دباؤ ڈالا کہ وہ اپنا بچہ بیچنے پر مجبور ہو گیا۔ اس کے بدلے میں اس سے کہا گیا کہ اسے اسپتال کا بل نہیں دینا پڑے گا اور اسی کے ساتھ اسے ڈھائی لاکھ روپے نقد بھی دیئے جائیں گے۔

دھرمیندر کی پہلے سے ہی دو اولادیں (ایک لڑکی اور ایک لڑکا) ہیں۔ اس نے دلال اور ڈاکٹر کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے گوالیار کے رہنے والے بے اولاد جوڑے سجن گرگ اور اس کی بیوی روچی گرگ کو اپنا بچہ بیچ دیا۔ گوالیار کا یہ بے اولاد جوڑا فیروز آباد کے دلال اور ڈاکٹر کو پیسے دے کر بچے کو اپنے ساتھ لے گیا۔ مگر جرم کا یہ گھڑا اس وقت پھوٹ گیا جب دھرمیندر کو پوری رقم نہیں ملی۔ دوسری جانب بچے سے دور رہنے کے بعد ماں دامنی نے اسے واپس لانے پر زور دینا شروع کر دیا۔ دامنی کے پڑوسیوں نے کسی طرح پولیس تک یہ واقعہ پہنچایا جس کے بعد پولیس کی ٹیم فوراً حرکت میں آ گئی۔ پولیس جمعرات (25 اپریل) کو گوالیار گئی اور سونار جوڑے سے بچے کو برآمد کر تے ہوئے بچے کو فیروز آباد لے آئی۔


پولیس سپرنٹنڈنٹ سرویش کمار مشرا کے مطابق اس معاملے میں پرائیویٹ اسپتال کے ڈاکٹر، دلال اور گوالیار میں رہنے والے بے اولاد جوڑے کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ اس کی تفصیلی جانچ کی جائے گی اور یہ بھی پتہ لگانے کی کوشش کی جائے گی کہ اس اسپتال میں اس سے قبل بھی کوئی ایسا واقعہ رونما ہوا ہے یا نہیں۔ تحقیقات کے بعد خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اسی دوران چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کے چیئرمین آشیش کمار نے کہا ہے کہ جیسے ہی یہ معاملہ ہمارے علم میں آیا، بچے کو فوری طور پر حفاظت میں لے لیا گیا۔ بچے کومیڈیکل کالج میں ڈاکٹر کی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔ چونکہ بچے کی طبیعت ابھی ٹھیک نہیں ہے، اس لیے اس کا مناسب علاج کیا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔