ناجائز رام مندر کو منہدم کرنے کے لیے انتظامیہ نے بھیجا نوٹس تو بچنے کے لیے مودی-یوگی کو بنا ڈالا دربان!

انکلیشور میں راج پیپلا چوکڑی کے پاس کرشن کنج سوسائٹی میں رہنے والے موہن لال گپتا نے اپنے گھر میں رام مندر بنوایا ہے، اس میں رام، لکشمن، سیتا اور ہنومان کی مورتیاں لگائی گئی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>بشکریہ&nbsp;https://www.tv9hindi.com/</p></div>

بشکریہhttps://www.tv9hindi.com/

user

قومی آواز بیورو

انتظامیہ نے رام مندر کو منہدم کرنے کا نوٹس جاری کر دیا ہے، جس کے بعد سرگرمی دکھاتے ہوئے مندر کے دروازے پر مودی-یوگی کو بطور دربان کھڑا کر دیا گیا ہے۔ اگر آپ سوچ رہے ہیں کہ بات ایودھیا کے رام مندر کی ہو رہی ہے تو پھر آپ جلد بازی سے کام لے رہے ہیں۔ دراصل معاملہ گجرات کے ضلع انکلیشور کا ہے جہاں موہن لال نامی ایک شخص نے اپنے گھر پر رام مندر بنایا ہے۔ اسی مندر کو منہدم کرنے کا نوٹس مقامی انتظامیہ کے ذریعہ جاری کیا گیا ہے۔ مندر کے دروازہ پر بطور دربان مودی-یوگی کا مجسمہ بھی کھڑا کیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق موہن لال نے غیر قانونی زمین پر بنے اپنے مکان کو بچانے کے لیے اس کی چھت پر ایک رام مندر تعمیر کرا دیا اور پھر اس مندر کو ٹوٹنے سے بچانے کے لیے صدر دروازہ پر پی ایم مودی اور سی ایم یوگی کا مجسمہ کھڑا کر دیا۔ انھوں نے سوچا کہ ایسا کرنے سے انہدامی کارروائی نہیں ہوگی، لیکن اس ہوشیاری کے باوجود انتظامیہ نے مکان و مندر کو منہدم کرنے کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔


موہن لال کا کہنا ہے کہ اس نے منت مانی تھی کہ ایودھیا میں رام مندر بن جائے گا تو وہ اپنے گھر میں بھی رام مندر بنوائے گا۔ یہی وجہ ہے کہ ایودھیا میں رام مندر تعمیر کے بعد اس نے اپنے گھر کی چھت پر رام مندر بنوایا۔ پھر اس نے محسوس کیا کہ صرف رام مندر بنا دینے سے اس کی منت ادھوری رہ جائے گی، اس لیے پی ایم مودی اور سی ایم یوگی کا مجسمہ بنوا کر انہیں مندر کے دروازے پر دربان کی شکل میں کھڑا کر دیا۔

ٹی وی 9 ہندی ڈاٹ کام پر شائع رپورٹ کے مطابق موہن لال گپتا انکلیشور میں راج پیپلا چوکڑی کے پاس کرشن کنج سوسائٹی میں رہتے ہیں۔ انھوں نے مندر میں رام، لکشمن، سیتا اور ہنومان کی مورتیاں لگائی ہیں۔ موہن لال کے مطابق مندر کی تعمیر میں تقریباً 20 لاکھ روپے خرچ ہوئے ہیں، جس میں دیگر لوگوں نے بھی حصہ لیا ہے۔ 22 جنوری کو ایودھیا میں رام مندر میں پران پرتشٹھا تقریب منعقد ہوئی جس کو پیش نظر رکھتے ہوئے موہن لال کے تعمیر کردہ رام مندر سے بھی ’کلش یاترا‘ نکالی گئی تھی۔ کچھ دیگر مذہبی تقاریب کا بھی انعقاد ہوا تھا جس میں کم و بیش 20 ہزار افراد شامل ہوئے تھے۔


حالانکہ اس مندر کو لے کر تنازعہ کھڑا ہو چکا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ موہن لال نے یہ مندر غیر قانونی زمین پر بنوایا اور کسی بھی کارروائی سے بچنے کے لیے دروازے پر وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی مورتیاں بنوائیں۔ اس سے تنازعہ مزید بڑھ گیا ہے۔ چونکہ موہن لال گپتا کا مکان ناجائز زمین پر بنا ہوا ہے اس لیے انتظامیہ نے اسے منہدم کرنے کے لیے نوٹس بھیج دیا ہے۔ انہدامی کارروائی سے بچنے کے لیے موہن لال گپتا نے رام مندر میں بڑے پیمانے پر پوجا پاٹھ کا پروگرام شروع کر رکھا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ صبح سے شام تک اس مندر کے باہر لوگوں کی بھیڑ لگی رہتی ہے۔ لوگ آرتی کرتے ہیں اور ہر سنیچر کو ’سندر کانڈ‘ کا پاٹھ کیا جاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔