پٹیالہ میں تشدد کے بعد اب بھی ماحول کشیدہ، شام 6 بجے تک انٹرنیٹ خدمات بند

ڈپٹی کمشنر ساکشی ساہنی نے کہا کہ ’’معاملے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے، پولیس کارروائی کر رہی ہے، آج 6 بجے تک موبائل انٹرنیٹ خدمات بند رہیں گی تو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔‘‘

پٹیالہ تشدد، فائل تصویر یو این آئی
پٹیالہ تشدد، فائل تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

پٹیالہ میں شیوسینا ہندوستان اور خالصتان حامیوں کے درمیان تشدد کے بعد علاقے میں حالات ہنوز کشیدہ ہیں۔ پرتشدد تصادم کے بعد ہفتہ کو پنجاب حکومت کے حکم کے مطابق صبح 9.30 بجے سے شام 6 بجے تک موبائل انٹرنیٹ خدمات عارضی طور سے بند کر دی گئی ہیں۔

پٹیالہ تشدد پر ڈپٹی کمشنر ساکشی ساہنی نے کہا کہ ’’معاملے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے، پولیس کارروائی کر رہی ہے، آج 6 بجے تک موبائل انٹرنیٹ خدمات بند رہیں گی تو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ میں سب سے گزارش کروں گی کہ سبھی امن کو برقرار رکھیں۔ یہاں کے حالات قابو میں ہیں اور ہم لگاتار نگرانی کر رہے ہیں۔‘‘


حالانکہ شری کالی ماتا مندر میں روزانہ کی طرح عقیدت مند دَرشن کرنے پہنچے۔ دوسری طرف 29 اپریل کو ہوئے تصادم میں شیوسینا لیڈر ہریش سنگلا کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ایک مقامی شخص نے بتایا کہ ’’کل کا ماحول بہت خراب تھا، لیکن اب حالات قابو میں ہیں۔ ابھی مندر بھی کھلے ہیں اور سبھی بھکت یہاں دَرشن کرنے آ رہے ہیں۔‘‘

غور طلب ہے کہ 29 اپریل کو شیوسینا کے کارکنان نے پٹیالہ میں خالصتان مردہ آباد مارچ کا انعقاد کیا تھا۔ اس دوران شیوسینکوں اور خالصتان حامیوں کے درمیان تصادم ہو گیا تھا۔ جمعہ کی صبح تقریباً 11 بجے شروع یہ سلسلہ دوپہر تین بجے تک چلا۔ تلواریں اور دھاردار اسلحہ لیے دونوں گروپوں نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا۔ پولیس نے دونوں فریقین کو کافی مشقت کے بعد منتشر کر حالات پر قابو پایا۔ اس دوران کئی لوگ زخمی ہو گئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔