کلکتہ ہائی کورٹ نے چیف سکریٹری کے خلاف جاری کیا توہین عدالت کا حکم

چیف سکریٹری کے خلاف حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عدالتی حکم کی تعمیل کیوں نہیں کی گئی۔ عدالت نے چیف سکریٹری سے 20 مئی تک جواب طلب کیا ہے۔

کلکتہ ہائی کورٹ / تصویر آئی اے این ایس
کلکتہ ہائی کورٹ / تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

کلکتہ: کلکتہ ہائی کورٹ نے چیف سیرٹری کے خلاف توہین عدالت کا حکم جاری کر دیا۔ عدالت نے جنوبی بنگال ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی طرف سے دائر ایک کیس میں چیف سکریٹری کے خلاف توہین عدالت کا حکم جاری کیا ہے۔ چیف سکریٹری پر عدالتی حکم نہ ماننے کے الزامات ہیں۔ پرنسپل سکریٹری ٹرانسپورٹ اور فنانس سکریٹری پر بھی ایسے ہی الزامات لگائے گئے ہیں۔ چیف سکریٹری کے خلاف حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عدالتی حکم کی تعمیل کیوں نہیں کی گئی۔ عدالت نے چیف سکریٹری سے 20 مئی تک جواب طلب کیا ہے۔

ٹرانسپورٹ کمپنی کے ریٹائرڈ ملازم سنت کمار گھوش نے ریٹائرڈ ملازمین کے لیے پنشن اسکیم متعارف کرانے کی درخواست دائر کی تھی۔ اس معاملے میں جسٹس ارندم مکھرجی نے گزشتہ سال ستمبر میں ہدایت دی تھی کہ چیف سکریٹری، پرنسپل سکریٹری ٹرانسپورٹ اور فائنانس سکریٹری فینانس سکریٹری سے بات کریں گے کہ اسکیم کیا ہوسکتی ہے۔ لیکن الزام یہ ہے کہ اس ہدایت کو 8 ماہ گزر چکے ہیں۔ حالانکہ ابھی تک پنشن اسکیم کو حتمی شکل نہیں دی گئی ہے۔ آٹھ ماہ گزرنے کے باوجود عدالت کے حکم کی تعمیل نہیں کی گئی۔ اس کے بعد آج عدالت نے یہ احکام جاری کئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔