پنجاب پر 20 رن سے لکھنؤکی شاہی فتح
پہلے مڈل آرڈر کے بلے بازوں نے آخری اووروں میں جارحانہ اننگز کھیل کر لکھنؤ کو باعزت اسکور تک پہنچایا اور پھر انہوں نے ہی شاندار گیندبازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو فتح دلائی۔
کوئنٹن ڈی کاک کے 46 رن اور دیپک ہڈا کے 34 رن کی شاندار اننگز کے بعد ،دیگر بلے بازوں کی اثردار شراکت اور گیند بازوں کی درست کارکردگی کی بدولت لکھنؤ سپر جائنٹس نے آئی پی ایل میچ میں پنجاب سپر کنگس کے خلاف 20 رنوں سے فتح حاصل کی۔ لکھنؤ کی یہ نو میچوں میں چھٹی جیت ہے اور وہ پوائنٹس ٹیبل میں تیسرے نمبر پر آ گئی ہے، جبکہ پنجاب کو نو میچوں میں پانچویں ہار کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ لکھنؤ نے 20 اوور میں آٹھ وکٹ پر 153 کا چیلنجنگ اسکور بنایا اور پھر پنجاب کو آٹھ وکٹ پر 133 تک سمیٹ دیا۔
پنجاب سپرکنگس نے ٹاس جیت کر پہلے گیند بازی کا فیصلہ کیا۔ کگیسو ربادا نے لکھنؤ کے کپتان لوکیش راہل کو چھ رنز پر آؤٹ کیا۔ ڈی کاک اور ہڈا نے دوسرے وکٹ کے لیے 85 رنز کی شراکت داری قائم کی لیکن جیسے ہی یہ شراکت ٹوٹ گئی، لکھنؤ کی اننگز ڈگمگا گئی اور انہوں نے 111 رنز پر اپنی چھ وکٹیں گنوا دیں۔ ڈی کاک نے 37 گیندوں پر 46 رنز میں چار چوکے اور دو چھکے لگائے جبکہ دیپک ہڈا نے 28 گیندوں پر 34 رنز میں ایک چوکا اور دو چھکے لگائے۔ کرونل پانڈیا سات، مارکس اسٹوئنس ایک اور آیوش بدونی چار رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
لیکن اس کے بعد جیسن ہولڈر نے ایک چھکے کی مدد سے 11 رنز، دشمنت چمیرا نے دو چھکوں کی مدد سے 17 رنز اور محسن خان نے ایک چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے ناقابل شکست 13 رنز بنا کر لکھنؤ کو 153 کے فائٹنگ اسکور تک پہنچا دیا۔ پنجاب کے لیے ربادا 38 رن پر چار وکٹ لے کر سب سے کامیاب رہے جبکہ راہل چہر نے 30 رن پر دو وکٹیں حاصل کیں۔
ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے کپتان میانک اگروال دو چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 17 گیندوں میں 25 رنز بنانے کے بعد دشمنت چمیرا کا شکار بن گئے۔ شیکھر دھون پانچ رنز بنانے کے بعد بولڈ ہو گئے۔ بھانوکا راجا پکسے نو پر کرنل پانڈیا کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔
لیونگسٹن دو چھکوں کی مدد سے 16 گیندوں پر 18 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ جونی بیرسٹو نے 28 گیندوں میں پانچ چوکوں کی مدد سے 32 رنز بنائے اور چمیرا کی گیند پر کرونل کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
جتیندر شرما دو، کاگیسو ربادا دو اور راہل چہر چار رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔ رشی دھون نے 22 گیندوں پر ناقابل شکست 21 رنز بنائے لیکن تب تک بہت دیر ہوچکی تھی۔ محسن خان نے 24 رنز کے عوض تین جبکہ چمیرا اور کرونل نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔
پہلے مڈل آرڈر کے بلے بازوں نے آخری چند اووروں میں جارحانہ اننگز کھیل کر لکھنؤ کو باعزت اسکور تک پہنچایا اور پھر انہوں نے ہی گیندبازی کی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو فتح دلائی۔ یہ شکست پنجاب کے لیے بہت تکلیف دہ رہی ہو گی۔ وہ اب بھی پوائنٹس ٹیبل میں ٹاپ فور سے بہت دور ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔