گجرات کے وڈودرہ میں فرقہ وارانہ تشدد کے بعد کشیدگی، پولیس نے کئی لوگوں کو حراست میں لیا

پولیس کا کہنا ہے کہ دو مذہبی گروپ ایک درخت پر مذہبی پرچم لگانا چاہتے تھے، اس تعلق سے تنازعہ شروع ہو گیا کہ کس کا پرچم اونچا رہے گا، دونوں فریقین نے ایک دوسرے پر پتھراؤ شروع کر دیا۔

گجرات پولیس، تصویر آئی اے این ایس
گجرات پولیس، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

گجرات کے وڈودرہ واقع گوروا علاقہ میں منگل کی شب مذہبی پرچم لہرانے کو لے کر دو گروپوں میں ہوا تشدد فرقہ وارانہ تصادم میں بدل گیا۔ دونوں گروپوں نے جم کر پتھراؤ کیا جس کے بعد پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا اور بارہ سے زائد لوگوں کو حراست میں لے لیا۔

وڈودرہ کے اسسٹنٹ پولیس کمشنر ایس ایم وروتاریا نے بتایا کہ منگل کی شب کو دو مذہبی گروپ ایک درخت پر مذہبی پرچم لہرانا چاہتے تھے۔ اس بات کو لے کر تنازعہ شروع ہو گیا کہ کس کا پرچم زیادہ اونچائی پر رہے گا۔ دونوں فریقین نے ایک دوسرے پر پتھراؤ شروع کر دیا، لیکن پولیس موقع پر پہنچی اور ہلکے لاٹھی چارج کے بعد بھیڑ کو متشر کر دیا گیا۔


اسسٹنٹ پولیس کمشنر نے بتایا کہ نظام قانون برقرار رکھنے کے لیے علاقے میں مناسب پولیس فورس کی تعیناتی کی گئی ہے۔ افسر نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر پولیس نے تقریباً بارہ سے اٹھارہ لوگوں کو پکڑا ہے۔ انھوں نے کہا کہ غیر قانونی طریقے سے اکٹھا ہونے اور تشدد معاملے پر مزید کچھ لوگوں کو حراست میں لیا جائے گا۔

ریاست میں ایک دوسرا واقعہ مہسانا ضلع کے کھارود گاؤں میں پیش آیا۔ یہاں سے بھی دو گروپوں کے درمیان تصادم کی خبریں سامنے آئی ہیں۔ منگل کی شب مبینہ طور پر ایک گروپ نے پروگرام کا انعقاد کیا تھا، جس پر ایک مختلف ذات کے دیگر گروپ نے اعتراض ظاہر کیا۔ اسی بات پر تصادم شروع ہو گیا۔ حالات کو قابو میں کرنے کے لیے پولیس کو موقع پر پہنچنا پڑا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔