معلوم نہیں میرا بیٹا کب اپنے ابا سے دوبارہ مل پائے گا: ثانیہ مرزا
کورونا وائرس کے سبب ہندوستان اور پاکستان دونوں ہی ممالک میں لاک ڈاؤن نافذ ہے۔ اس کی وجہ سے ثانیہ مرزا اپنے میکے میں پھنسی ہوئی ہیں جبکہ شعیب ملک اپنے ملک پاکستان میں پھنسے ہوئے ہیں۔
حیدرآباد: ہندوستان کی معروف ٹینس کھلاڑی ثانیہ مرزا لاک ڈاؤں کے دوران اپنے آبائی شہر حیدرآباد میں موجود ہیں اور انہیں یہ خیال پریشان کر رہا ہے کہ ان کا بیٹا ازہان جانے کب اپنے والد کا چہرہ دیکھ پائے گا۔ واضح رہے کہ ثانیہ کے شوہر اور معروف پاکستانی کرکٹر شعیب ملک اپنی والدہ کے ساتھ سیالکوٹ میں موجود ہیں۔
کورونا وائرس کے سبب ہندوستان اور پاکستان دونوں ہی ممالک میں لاک ڈاؤن نافذ ہے۔ اس کی وجہ سے ثانیہ مرزا اپنے میکے میں پھنسی ہوئی ہیں جبکہ شعیب ملک اپنے ملک پاکستان میں پھنسے ہوئے ہیں۔ دونوں کھلاڑی اپنے اپنے ملک میں قید ہو کر رہ گئے ہیں اور اس اثنا میں ان کا بچہ اپنے والد کی قربتوں سے محروم ہے۔
لاک ڈاؤں سے قبل ثانیہ مرزا امریکہ کے دورے پر تھیں۔ فیڈ کپ آف میں تاریخی جیت کے بعد انہیں انڈین ویلس ٹورنمانٹ میں کھیلنے کے لئے امریکہ جانا تھا لیکن جب تک وہ وہاں پہنچیں ٹورنامنٹ منسوخ کر دیا گیا۔ اس کے بعد وہ ہندوستان لوٹ آئیں۔ ادھر شعیب ملک پی ایس ایل (پاکستان سپر لیگ) میں کھیلنے کی وجہ سے پاکستان میں تھے۔
ثانیہ مرزا نے کہا، ’’شعیب ملک پاکستان میں ہیں اور میں یہاں۔ ہمارے لئے یہ مشکل وقت ہے کیونکہ ہمارا بچہ ابھی چھوٹا ہے۔ میں نہیں جانتی کہ ازہان کب دوبارہ اپنے ابا سے مل پائے گا۔ شعیب کی والدہ 65 سال کی ہیں اور اس وقت سیالکوٹ میں تنہا ہیں تو شعیب کی ان کو زیادہ ضرورت تھی۔ ہم نے وہی کیا جو ہمیں صحیح لگا۔ امید ہے کہ جلد ہی ہم اس وبا سے جیت جائیں گے۔‘‘
دریں اثنا، ثانیہ مرزا نے کچھ روز قبل فیڈ کپ ہارٹ ایوارڈ اپنے نام کر کے تاریخ رقم کی ہے وہ ہندوستان کی پہلی کھلاڑی ہیں جنہیں اس اعزاز سے نوازا گیا ہے۔ ثانیہ مرزا نے انعامی رقم کورونا فنڈ میں جمع کرا دی۔ ثانیہ نے اس سال تین ریجنل گروپ کےلیے ڈالے گئے تقریباً 17 ہزار ووٹوں میں دس ہزار سے زائد ووٹ حاصل کرتے ہوئے ایشیا اوشیانیا ایوارڈ حاصل کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : یوگی حکومت نے واپس لیا 12 گھنٹے کام کا ظالمانہ نوٹیفکیشن
ثانیہ مرزا نے کہا کہ وہ ان دنوں صرف اور صرف اپنے خاندان کے بارے میں ہی سوچ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’مجھے عموماً چیزوں کو لے کر کوئی فکر نہیں ہوتی لیکن کچھ دن پہلے رات کو میں مستقبل کے بارے میں سوچ کر گھبرا گئی۔ گھر میں جب چھوٹا بچہ اور بوڑھے ماں باپ ہوں تو آپ بس اس کے بارے میں ہی سوچتے ہیں اور اس وقت کام اور ٹینس کا خیال دل میں نہیں آتا۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 16 May 2020, 7:11 PM