تلنگانہ: ڈاکیہ نے پنشن کے ساتھ تقسیم کیا کورونا! 110 بیوائیں اور معمر افراد متاثر

عہدیداروں کے مطابق ڈاک خانہ میں کام کرنے والا ایک ڈاکیہ کورونا سے متاثر ہو گیا تھا اور اس نے کورونا کی علامات پائے جانے کے باوجود اپنا معائنہ نہیں کروایا اور بدستور ڈیوٹی پر آتا رہا

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آواز بیورو

حیدرآباد: تلنگانہ کے ضلع ونپرتی کے ایک گاوں میں لوگوں تک خطوط پہنچانے والے ڈاکیہ کی وجہ سے متعدد افراد کورونا وائرس کی وبا میں مبتلا ہو گئے ہیں۔ چنم باولی نامی اس گاؤں کے 110 سے زائد افراد اس موذی مرض سے متاثر ہوئے ہیں۔ یہ تمام افراد ماہانہ پنشن کی رقم حاصل کرنے کے لئے ڈاک خانہ گئے تھے۔

عہدیداروں کے مطابق ڈاک خانہ میں کام کرنے والا ایک ڈاکیہ کورونا سے متاثر ہو گیا تھا اور اس نے کورونا کی علامات پائے جانے کے باوجود اپنا معائنہ نہیں کروایا اور بدستور ڈیوٹی پر آتا رہا۔ متاثرہ ڈاکیہ نے لوگوں میں وظیفہ کی رقم بھی تقسیم کر دی۔ اس گاوں کی آبادی تقریباً 2500 افراد پر مشتمل ہے جہاں اچانک کورونا کے معاملات میں اضافہ ہوگیا۔


جانچ پر محکمہ صحت کے عہدیداروں کو پتہ چلا کہ تمام متاثرین معمرین اور بیوائیں ہیں جو راست طور پر اس ڈاکیہ جس کی شناخت ونکٹیش کے طورپر کی گئی ہے سے رابطہ میں اُس وقت آئے تھے جب یہ تمام افراد پنشن کی رقم لینے کے لئے پوسٹ آفس گئے تھے۔

متعلقہ تحصیلدار نے کہا کہ تقریباً 110 افراد کی شناخت کی گئی ہے جو اس وائرس سے تاحال متاثر ہوئے ہیں۔ ان تمام کو الگ تھلگ کر دیا گیا ہے۔ مقامی گرام پنچایت ان کو مناسب مفت غذا فراہم کرتے ہوئے ان کی بہتر طور پر دیکھ بھال کر رہی ہے۔ اس پورے گاوں میں چوکسی اختیار کی گئی ہے اور اس مرض کی علامات پر ہر دن معائنے کیے جارہے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ سرکاری اسکول کو الگ تھلگ مرکز میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ جو لوگ متاثر ہوئے ہیں ان کو ان کے خاندانوں سے الگ تھلگ کر دیا گیا۔ جن افراد میں علامات شدید پائی گئیں ہیں ان کو اسپتال منتقل کیا گیا۔ تمام عہدیدار بشمول تحصیلدار، منڈل پریشد ڈیولپمنٹ آفیسر صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور اس مرض کی روک تھام کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔ سرپنچ سریندر سنگھ نے کہا کہ کئی افراد ایسے ہیں جن میں اس مرض کی علامات نہیں ہیں۔ سمجھا جاتا ہے کہ ڈاکیہ جو اس مرض سے پہلے متاثر ہوا، اس میں اس کے بھائی سے یہ مرض منتقل ہوا، اس کا بھائی ونپرتی میں آر ایم پی ڈاکٹر ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔