ٹیچر تقرری گھوٹالہ: انامیکا کے بعد اب دو ’مینا دیوی‘ کی دھوکہ دہی
ایک ہی پین کارڈ پر دو جگہ سے تنخواہ حاصل کیے جانے کا معاملہ آتے ہی اوریا میں تعینات مینا دیوی اور ایٹہ میں تعینات مینا دیوی کے سبھی دستاویزات بی ایس اے سے طلب کیے گئے، جانچ میں دستاویزات ایک جیسے ملے
اوریا: اترپردیش کے بیسک ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں انامیکا کے نام سے ہوئی فرضی تقرریوں کے بعد اب اوریا میں کی گئی جانچ کے دوران ایک پین کارڈ سے اوریا اور ایٹہ میں مینا دیوی نام کی دو ٹیچروں کے ذریعہ تنخواہ حاصل کی گئی ہے۔ جانچ میں دونوں کے دستاویزات بھی ایک جیسے ملے ہیں۔
بیسک ایجوکیشن افسر ایس پی سنگھ نے بدھ کو بتایا کہ انامیکا معاملے کے بعد محکمہ انکم ٹیکس کے ذریعہ جاری پین کارڈ پر دو جگہ سے تنخواہ حاصل کیے جانے کا معاملہ روشنی میں آتے ہی اوریا میں تعینات مینا دیوی اور ایٹہ میں تعینات مینا دیوی کے سبھی دستاویزات وہاں کے بی ایس اے سے طلب کیے گئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ منگل کو ای میل سے دستاویزات پہنچنے کے بعد جب ان کی جانچ کی گئی تو وہ ایک جیسے ہی ملے۔ جن میں رول نمبر، سن، کالج سب ایک ہی ہے، صرف مارکشیٹ میں درج نمبروں میں تبدیلی کی گئی ہے۔ حاصل نمبرات میں تبدیلی کی وجہ سے دستاویزات کی تصدیق کرائی جائے گی تاکہ اصلی مارکشیٹ کا پتہ چل سکے اور دونوں کی تصدیق کرائی جائے گی تاکہ اصل مینا کون ہے اس کا پتہ چل سکے۔
ہائی اسکول اور انٹر کی مارکیشٹ دونوں کی ایک ہی رول نمبر پر ہیں اور دونوں میں اوریا کی اموتا انٹرکالج کی مارکشیٹ لگی ہوئی ہیں۔ گریجویشن کی ڈگری سن 2002 کی جنتا انٹر کالج اجیت مل کالج کی ہے۔ بی ایڈ کی ڈگری بندیل کھنڈ یونیورسٹی سے 2003 میں حاصل کی گئی ہے۔ جس کی مارکشیٹ پر کالج کا نام ہی نہیں ہے۔ دونوں کے والد کا نام ستیہ نارائن ہے۔ اوریا میں مینا دیوی کی تقرری 2006 میں ہوئی ہے جبکہ ایٹہ میں مینا دیوی کی تقرری 2010 کی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔