تمل سپر اسٹار تھلاپتی وجئے نے لوک سبھا انتخاب سے قبل اپنی سیاسی پارٹی کے نام کا کیا اعلان

لوک سبھا انتخاب میں چندہ ماہ باقی رہ گئے ہیں اس لیے تھلاپتی وجئے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’ہم 2024 لوک سبھا انتخاب نہیں لڑ رہے اور ہم کسی پارٹی کی حمایت بھی نہیں کریں گے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>تھلاپتی وجئے، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/blakeninjaa">@blakeninjaa</a></p></div>

تھلاپتی وجئے، تصویر@blakeninjaa

user

قومی آواز بیورو

تمل سپر اسٹار تھلاپتی وجئے کے سیاسی میدان میں قدم رکھنے کی قیاس آرائیاں طویل مدت سے ہو رہی تھیں، اور اس سلسلے میں آج ایک بڑا قدم انھوں نے اٹھایا ہے۔ انھوں نے اپنی پارٹی کے نام کا اعلان کر دیا ہے اور ظاہر کر دیا ہے کہ وہ فلمی دنیا میں شہرت حاصل کرنے کے بعد اب سیاسی میدان میں اتر کر عوام کی خدمت کریں گے۔ وجئے نے اپنی پارٹی کا نام ’تملاگا ویٹری کزم‘ (Tamilaga Vetri Kazham) رکھا ہے۔

غور کرنے والی بات ہے کہ لوک سبھا انتخاب میں چند ماہ ہی باقی رہ گئے ہیں، ایسے میں تھلاپتی وجئے کے ذریعہ اپنی پارٹی کے نام کا اعلان کرنا کافی اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ حالانکہ انھوں نے اپنے ایک بیان میں واضح کر دیا ہے کہ وہ فی الحال لوک سبھا انتخاب لڑنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔ انھوں نے جاری بیان میں کہا ہے کہ ’’ہم 2024 لوک سبھا انتخاب نہیں لڑ رہے ہیں اور ہم کسی پارتی کی حمایت بھی نہیں کریں گے۔ ہم نے یہ فیصلہ جنرل و ایگزیکٹیو کونسل کی میٹنگ کے لیے کیا ہے۔‘‘


واضح رہے کہ گزشتہ دنوں وجئے کے سیاسی میدان میں قدم رکنے کی خبروں سے متعلق ایک ذرائع نے کہا تھا کہ ’’وہ تمل ناڈو میں 2026 کے ریاستی انتخاب سے پہلے سیاست میں اتریں گے۔‘‘ دراصل تمل ناڈو میں تھلاپتی وجئے کو چاہنے والوں کی ایک بڑی تعداد ہے۔ تمل اداکار وجئے کو اکثر ضرورت مندوں کی مدد کرتے ہوئے بھی دیکھا جاتا ہے۔ ایسے میں امید کی جا رہی ہے کہ وہ سیاست کے ذریعہ عوام کی خدمت کریں گے اور ایک صاف ستھری سیاست کی مثال پیش کریں گے۔

تمل سپراسٹار تھلاپتی وجئے کے ورک فرنٹ کی بات کریں تو 2023 میں انھوں نے ’لیو‘ اور ’واریسو‘ جیسی بہترین فلمیں کی تھیں۔ وہ فی الحال اپنی آئندہ فلم کی شوٹنگ میں مصروف ہیں جس کا نام ابھی سامنے نہیں آیا ہے۔ ابھی اس فلم کو ’تھلاپتی 68‘ کا نام دیا گیا ہے اور آنے والے دنوں میں اس کا اصل نام سامنے آ سکتا ہے۔ اس فلم کی ہدایت کاری وینکٹ پربھو کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔