لکشدیپ کے نااہل ٹھہرائے گئے رکن پارلیمنٹ فیضل کی رکنیت بحالی میں تاخیر معاملہ پر سپریم کورٹ میں سماعت کل

سپریم کورٹ این سی پی لیڈر محمد فیضل کی لوک سبھا سکریٹریٹ کے خلاف عرضی پر منگل کے روز سماعت کرنے کے لیے راضی ہو گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>محمد فیضل، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

محمد فیضل، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

سپریم کورٹ نے پیر کے روز لکشدیپ کے نااہل قرار دیئے گئے رکن پارلیمنٹ محمد فیضل پی پی کے ذریعہ ان کی رکنیت بحالی کرنے میں ہو رہی تاخیر کو چیلنج پیش کرنے والی عرضی پر سماعت کے لیے تیار ہو گیا ہے۔ فیضل کی 10 سال کی جیل کی سزا پر کیرالہ ہائی کورٹ نے 25 جنوری کو روک لگا دی تھی، اس کے باوجود ابھی تک ان کی پارلیمانی رکنیت بحال نہیں ہو سکی ہے۔

سینئر وکیل اے ایم سنگھوی نے فیضل کی طرف سے پیش ہو کر اس معاملے کو ہندوستان کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی صدارت والی بنچ کے سامنے رکھا۔ سنگھوی نے جانکاری دی کہ خط لکھے گئے تھے، لیکن فیضل کی رکنیت بحال کرنے کے لیے ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے اس معاملے میں مختصر سماعت کے بعد منگل کے روز عرضی پر سماعت کی اجازت دی۔


فیضل کے ذریعہ پیش کردہ عرضی میں دلیل دی گئی ہے کہ لوک سبھا سکریٹریٹ نے 13 جنوری کو جاری نوٹیفکیشن کو واپس نہیں لیا، جس میں انھیں رکن پارلیمنٹ کے طور پر نااہل ٹھہرایا گیا تھا۔ وکیل کے آر ششی پربھو کے ذریعہ داخل عرضی میں این سی پی لیڈر نے کہا کہ ان کی سزا پر ہائی کورٹ نے 25 جنوری کو روک لگا دی اور عدالت عظمیٰ نے بھی ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگانے سے انکار کر دیا ہے۔ اس کے باوجود اب تک لوک سبھا سکریٹریٹ کی طرف سے ان کی رکنیت بحال نہیں کی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔