سپریم کورٹ ’الیکٹورل بانڈ‘ پر آج سنائے گا فیصلہ، براہ راست نشریات کا اہتمام

اس معاملہ پر پانچ رکنی بنچ فیصلہ سنائے گی، جس کی سربراہی چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کر رہے ہیں اور جس میں جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس بی آر گوائی، جسٹس جے بی پاردیوالا اور جسٹس منوج مشرا شامل ہیں

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ آف انڈیا / آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ آف انڈیا / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: سپریم کورٹ الیکٹورل بانڈ اسکیم کی قانونی حیثیت سے متعلق معاملے پر آج اپنا فیصلہ سنائے گا۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت والی پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے گزشتہ سال 2 نومبر کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔ خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے 2 جنوری 2018 کو الیکٹورل بانڈز متعارف کرائے گئے تھے۔ یہ معاملہ سیاسی جماعتوں کو گمنام چندہ دینے کی اجازت دینے والے الیکٹورل بانڈ اسکیم سے جڑا ہوا ہے۔ سیاسی جماعتوں کے عطیات میں شفافیت لانے کے لیے اس قانون کی ضرورت ہے۔

سپریم کورٹ الیکٹورل بانڈ اسکیم کے جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر جمعرات کو اپنا فیصلہ سنائے گی۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی صدارت والی پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے گزشتہ سال 2 نومبر کو اس کیس میں اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔ الیکٹورل بانڈ کے فیصلے کی لائیو اسٹریمنگ ہوگی۔ آپ اسے سپریم کورٹ کی ویب سائٹ سے براہ راست دیکھ سکتے ہیں۔ معلومات کے مطابق فیصلہ ساڑھے 10 بجے آئے گا۔


خیال رہے کہ بانڈ اسکیم کو حکومت نے 2 جنوری 2018 کو مطلع کیا تھا۔ اسے سیاسی جماعتوں کو عطیات کے متبادل کے طور پر سیاسی فنڈنگ ​​میں شفافیت لانے کی کوششوں کے طور پر متعارف کرایا گیا تھا۔ اسکیم کی دفعات کے مطابق، انتخابی بانڈ ہندوستان کے کسی بھی شہری یا ملک میں قائم کردہ کسی بھی ادارے کے ذریعہ خریدا جا سکتا ہے۔ کوئی بھی شخص انتخابی بانڈز اکیلے یا مشترکہ طور پر دوسرے افراد کے ساتھ خرید سکتا ہے۔

آئینی بنچ میں جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس بی آر گوائی، جسٹس جے بی پاردیوالا اور جسٹس منوج مشرا بھی شامل ہیں۔ بنچ نے گزشتہ سال 31 اکتوبر کو چار عرضیوں کی سماعت شروع کی تھی، جن میں کانگریس لیڈر جیا ٹھاکر، مارکسی کمیونسٹ پارٹی اور غیر سرکاری تنظیم ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر) کی طرف سے دائر کی گئی درخواستیں شامل تھیں۔


الیکٹورل بانڈ کیا ہے؟

الیکٹورل یا انتخابی بانڈ ایک ایسا ذریعہ ہے جس کے توسط سے کوئی شخص یا کاروباری ادارہ اپنی شناخت ظاہر کیے بغیر سیاسی جماعتوں کو رقم عطیہ کر سکتا ہے۔ اس اسکیم کی دفعات کے تحت ہندوستان کا کوئی بھی شہری یا ملک میں قائم کردہ کوئی بھی ادارہ انتخابی بانڈ خرید سکتا ہے۔ یہ بانڈز 1000 روپے سے ایک کروڑ تک قیمت کے خریدے جا سکتے ہیں اور انہیں اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کی تمام شاخوں سے حاصل کیا جا سکتا ہے، اس طرح کے عطیات پر کوئی سود بھی عائد نہیں ہوتا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔