منیش سسودیا کی ضمانت کا فیصلہ سپریم کورٹ نے قانون کے تحت لیا، اس کا احترام کرتے ہیں: دیویندر یادو

دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے کہا کہ پارٹی کا شروع سے ہی واضح موقف رہا ہے کہ آبکاری گھوٹالہ میں ہوئی بدعنوانی کا معاملہ ہو یا دہلی حکومت کے محکموں میں بدعنوانی ہو، قصورواروں کو سزا ملنی چاہیے۔

<div class="paragraphs"><p>دیویندر یادو / تصویر آئی این سی</p></div>

دیویندر یادو / تصویر آئی این سی

user

قومی آواز بیورو

عآپ لیڈر اور دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ آج تہاڑ جیل سے رِہا ہو گئے۔ اس معاملے میں دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’آبکاری پالیسی گھوٹالہ کی جانچ کے تحت جیل میں بند دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی ضمانت پر سپریم کورٹ نے فیصلہ قانون کے تحت لیا ہے۔ قانون اپنا کام کر رہا ہے، ہم اس کا احترام کرتے ہیں۔‘‘

دیویندر یادو نے اس تعلق سے اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ دہلی کانگریس کا شروع سے ہی واضح موقف رہا ہے کہ آبکاری گھوٹالہ میں ہوئی بدعنوانی کا معاملہ ہو یا دہلی حکومت کے محکموں میں بدعنوانی ہو، قصورواروں کو کسی بھی حال میں بخشا نہیں جانا چاہیے اور اگر کوئی بے قصور ہے تو اسے جیل نہیں ہونی چاہیے۔ انھوں نے مزید کہا کہ عدالت عظمیٰ کا فیصلہ دہلی کے لوگوں کو انصاف دلانے کے مقصد سے دیا گیا ہے۔


واضح رہے کہ عآپ لیڈران و کارکنان میں منیش سسودیا کی رِہائی کو لے کر جشن کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔ جیل سے باہر آنے کے بعد منیش سسودیا نے بھی خوشی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے تہاڑ جیل سے باہر نکلنے کے بعد کہا کہ ’’میں سپریم کورٹ کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ جب سے میں نے عدالت کا حکم سنا ہے، میرے وجود کا ہر حصہ بابا صاحب کا قرضدار ہو گیا ہے۔ تاناشاہ نے خواب دیکھا تھا کہ پورے اپوزیشن کو اندر ڈالیں گے، لیکن یہ آئین کی طاقت ہے۔ اسی آئین کی طاقت سے اروند کیجریوال بھی باہر آئیں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔