سپریم کورٹ نے تیستا سیتلواڑ کی درخواست ضمانت منظور کی، گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے پر تنقید

گجرات ہائی کورٹ نے اس ماہ کے اوائل میں ضمانت کی درخواست مسترد کرنے کے بعد تیستا کو فوری طور پر خود سپردگی کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔

تیستا سیتلواڑ، تصویر آئی اے این ایس
تیستا سیتلواڑ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے آج، 19 جولائی کو تیستا سیتلواڑ کو گجرات فسادات سے متعلق معاملے میں ضمانت دے دی۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے پر تنقید بھی کی جس نے ان کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی۔ خیال رہے کہ تیستا سیتلواڑ پر الزام ہے کہ انہوں نے 2002 کے گجرات فسادات کے سلسلہ میں مبینہ طور پر من گھڑت ثبوت پیش کیے تھے۔

گجرات ہائی کورٹ نے اس مہینے کے شروع میں سیتلواڑ کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر خودسپردگی کرنے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ کی عبوری ضمانت نے انہیں اس وقت تک گرفتاری سے محفوظ رکھا تھا۔


یکم جولائی کو دیر رات کی نشست میں سپریم کورٹ نے سیتلواڑ کو عبوری راحت دی تھی۔ ساتھ ہی جسٹس بی آر گوائی نے پوچھا کہ ’’اگر کچھ دنوں کے لیے عبوری تحفظ دیا جائے تو کیا آسمان گر جائے گا؟‘‘ بعد ازاں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے ان کی عبوری ضمانت میں آج 19 جولائی تک توسیع کر دی۔

زکیہ جعفری کیس میں پچھلے سال سپریم کورٹ کے متنازعہ فیصلے کے فوراً بعد گجرات کے انسداد دہشت گردی دستہ نے سیتلواڑ کو ممبئی کے ان کے گھر سے گرفتار کر لیا تھا۔ جعفری اور سیٹلواڑ کی اپیل اس خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی ’کلوزر رپورٹ‘ کے گرد مرکوز تھی جس نے 2002 کے فسادات میں جعفری کے شوہر احسان کے قتل کی تحقیقات کی تھیں۔


سپریم کورٹ نے نہ صرف اپیل کا تصفیہ کر دیا تھا بلکہ دعویٰ کیا تھا کہ سیتلواڑ ان لوگوں میں شامل تھی، جنہوں نے پچھلے 16 سالوں سے غلط مقصد کے ساتھ آگ میں گھی ڈالنے کا کام کیا۔ اس نے مزید کہا کہ انہیں کٹہرے میں لانا چاہیے اور قانون کے مطابق کارروائی کی جانی چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔