ہنس راج کالج میں ’نان ویج‘ پر پابندی کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبا کو پولیس نے حراست میں لیا!
ڈپٹی پولیس کمشنر (شمال) ساگر سنگھ کلسی کے مطابق مظاہرین طلبا کو ہٹنے کے لیے کہا گیا لیکن جب وہ نہیں ہٹے تو 15-14 طلبا کو حراست میں لیا گیا اور بعد میں چھوڑ دیا گیا۔
دہلی یونیورسٹی کے ماتحت چلنے والے ہنس راج کالج میں آج (20 جنوری) کچھ طلبا نے ’نان ویج‘ پر پابندی کے خلاف پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا۔ طلبا تنظیم اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی) کے حوالے سے بتایا جا رہا ہے کہ مظاہرہ میں شامل تقریباً 40 طلبا کو پولیس نے مبینہ طور پر حراست میں لے لیا ہے۔ اس سلسلے میں ایس ایف آئی کے ایک نمائندہ نے بتایا کہ بڑی تعداد میں مظاہرین نان ویج کھانے پر پابندی کی مخالفت کر رہے تھے اور کالج کے باہر جمع ہو گئے تھے۔ لیکن کالج انتظامیہ نے انھیں اندر داخل نہیں ہونے دیا اور دروازہ بند کر دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ تقریباً 30 سے 35 طلبا نان ویج پر پابندی کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے۔ ڈپٹی پولیس کمشنر (شمال) ساگر سنگھ کلسی کے مطابق مظاہرین طلبا کو اس جگہ سے ہٹنے کے لیے کہا گیا لیکن جب وہ نہیں ہٹے تو 15-14 طلبا کو حراست میں لیا گیا اور بعد میں چھوڑ دیا گیا۔ حالانکہ ایک ایس ایف آئی کارکن کا کہنا ہے کہ ہم لوگ پرامن طریقے سے احتجاج درج کر رہے تھے، لیکن ہمیں کالج میں داخل نہیں ہونے دیا گیا۔ انھوں نے سبھی دروازے بند کر دیے اور کوئی افسر ہم سے بات کرنے کے لیے باہر نہیں آیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم ایک عرضداشت پیش کرنا چاہتے تھے، لیکن انھوں نے ہمیں اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔‘‘
واضح رہے کہ 18 جنوری کو ہی ایس ایف آئی نے اعلان کیا تھا کہ 20 جنوری کو طلبا ہنس راج کالج میں نان ویج پر پابندی کے خلاف مظاہرہ کریں گے۔ طلبا کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کورونا وبا کے بعد فروری میں پھر سے کالج کھلنے کے بعد ہنس راج کالج نے اپنی کینٹین اور ہاسٹل میں کھانے میں گوشت اور انڈا دینا بند کر دیا ہے۔ ایس ایف آئی نے دعویٰ کیا ہے کہ ایسے کئی معاملے سامنے آئے ہیں جب ہنس راج کالج انتظامیہ نے ان طلبا سے انڈے ضبط کر لیے جو انھوں نے ہاسٹل میں لائے تھے۔ طلبا تنظیم نے کہا کہ ہنس راج کے بیشتر طلبا نان ویج کھانے پر پابندی کے خلاف ہیں اور اسے ثقافتی بالادستی قائم کرنے کی کوشش کی شکل میں دیکھتے ہیں۔
اس معاملے میں ہنس راج کالج کی پرنسپل رما شرما کا بھی رد عمل سامنے آیا ہے۔ لگاتار تنقید کے باوجود انھوں نے حکم واپس لینے سے انکار کر دیا ہے اور کہا ہے کہ دہلی یونیورسٹی کا یہ کالج آریہ سماج کے فلسفہ پر عمل کرتا ہے۔ پرنسپل نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ 90 فیصد طلبا سبزی خور ہیں اور انھوں نے پہلے ہی ہاسٹل میں نان ویج پیش کیے جانے کی مخالفت کی تھی۔ انھوں نے کہا کہ ہم نان ویج کھانے کے سلسلے میں نوٹس واپس نہیں لے رہے ہیں۔ یہ آرہی سماج کا ایک کالج ہے، ہمارا اپنا فلسفہ ہے اور اسی لیے ہم نان ویج کھانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہاسٹل کے پراسپیکٹس میں بھی لکھا ہے کہ ہاسٹل میں نان ویج کھانا پیش نہیں کیا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔