مودی حکومت کی لاپروائی کے سبب گئی یوکرین میں پھنسے نوین کی جان، کانگریس کا الزام
یوکرین روس کے درمیان جنگ میں ہندوستانی طالب علم کی موت کو کانگریس پارٹی نے مرکز کی مودی حکومت کی لاپروائی قرار دیا ہے۔ پارٹی نے کہا کہ یہ مرکز کی ختم ہوتی دوراندیشی اور غیر ذمہ داری ہے۔
روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ میں ہندوستانی طالب علم نوین کی موت نے ہندوستان میں غم کی لہر دوڑا دی ہے۔ نوین کی موت سے متعلق کانگریس نے مرکز کی مودی حکومت پر شدید حملہ کیا ہے۔ پارٹی نے اس موت کے لیے مودی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور اسے لاپروائی کا نتیجہ بتایا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ یہ مرکز کی ختم ہوتی دور اندیشی، غیر ذمہ داری، بے حسی، بے رحمی اور سستی کا نتیجہ ہے۔ کانگریس ترجمان ڈاکٹر راگنی نایک نے منگل کے روز پریس کانفرنس میں یہ باتیں کہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم کیسے کہہ دیں مودی حکومت گنہگار نہیں ہے، ملزم تو ہے، چاہے ہاتھ میں تلوار نہیں ہے۔ لاکھوں بچوں کو موت کے منھ میں دھکیل کر کس منھ سے کہہ رہے ہیں کہ یہ ذمہ دار نہیں ہیں۔‘‘
کانگریس ترجمان نے کہا کہ خرکیف میں، شیلنگ میں پھنس کر ایک ہندوستانی طالب علم نوین کی جان چلی گئی۔ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے، یہ وزارت خارجہ کی ذمہ داری بنتی ہے، یہ ہندوستانی سفارتخانہ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ان کی حفاظت ہو۔ جیسے جیسے دن گزرتے جا رہے ہیں، طلبا کے لیے مسائل بھی بڑھ رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جنگ کے علاقے میں براہ راست ٹیلی کاسٹ کے درمیان طلبا کہہ رہے ہیں کہ ہمیں مدد نہیں مل رہی ہے۔ بنکر سے ہمارے پاس ویڈیو آ رہی ہیں، بارڈر پر کھڑے ہوئے طلبا و طالبات کی ویڈیوز آ رہی ہیں۔
ایک لڑکی جو یوکرین میں پھنسی ہے، طلبا کو مدد نہیں مل رہی ہے اس لیے وہ رِسک لے کر بنکر یا محفوظ مقام سے باہر نکل کر بارڈر کراس کرنے کی کوشش کرتی ہے، ان کو اغوا کر لیا جا رہا ہے۔ راگنی نے مرکز سے سوال کیا کہ کتنے ایسے بچے ہیں جو شمار نہیں کیے گئے ہیں، جن سے رابطہ نہیں کیا جا رہا ہے، جو کہ لاپتہ ہیں۔ کیا ایسے بچوں کی نامزد فہرست تیار کرنے کا کام ہندوستانی سفارتخانہ نے کیا ہے؟
راگنی نایک نے مرکز سے یہ سوال بھی پوچھا کہ کتنے ایسے طلبا و طالبات ہیں جو خطرے والے زون میں، جو بمباری کے درمیان پھنسے ہوئے ہیں، کیا کوئی فہرست مودی حکومت نے تیار کی ہے؟ زمین پر کیا ہو رہا ہے؟ بنکر میں پھنسے ہوئے طلبا کو کس طریقے سے نکالا جائے گا، اس کا کیا طریقہ ہوگا؟ کانگریس ترجمان نے کہا کہ 85000 سیٹیں ہمارے ملک میں میڈیکل کے لیے ہیں، 18 لاکھ بچے بیٹھتے ہیں۔ حکومت کو یہ تفصیل پیش کرنی چاہیے کہ 85000 سے بڑھا کر حکومت نے کتنے لاکھ سیٹیں کر دی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔