رمضان میں معدے کے مسائل اور ان کے آسان حل
رمضان کے علاوہ بھی اگر آپ پیٹ کی ان تکلیفوں کا شکار ہیں تو یہ چیزیں آپ کے لیے کارآمد ثابت ہوں گی۔
رمضان کا بابرکت مہینہ شروع ہوچکا ہے۔ مسلمان اس مہینے میں 12 سے 14 گھنٹے کا روزہ رکھتے ہیں۔ روزے کے دوران اکژ لوگوں کو خالی پیٹ میں گیس کی شکایت ہو جاتی ہے۔ گیس اور پیٹ کی دوسری تکالیف سے بچنے کے لیے کچھ طریقے درج کیے جا رہے ہیں۔ روزہ افطار کرنے کے بعد کچھ غذاؤں کے استعمال سے پیٹ کے مختلف مسائل سے بچ سکتے ہیں۔ رمضان کے علاوہ بھی اگر آپ پیٹ کی ان تکلیفوں کا شکار ہیں تو یہ چیزیں آپ کے لیے کارآمد ثابت ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں : رمضان المبارک: سحر و افطار میں کتنا پانی پینا چاہیے؟
معدے کی تیزابیت:
معدے کی تیزابیت دور کرنے کے لیے افطار میں تربوز، خربوزہ، پپیتہ اور گرما زیادہ کھائیں۔ ان سے معدے اور آنتوں کی صفائی ہوتی ہے۔ سحری اور افطار میں انجیر کا استعمال کریں۔ دہی یا دودھ میں پانی ملا کر استعمال کرنے سے بھی تیزابیت دور ہوتی ہے۔ سالن میں لیموں ڈال کر کھائیں۔ یہ بھی ہاضمے کے لیے بہترین ہے۔ تیزابیت دور کرنے کے لیے ایک کپ دودھ میں چار کپ پانی ملا کر وقفے وقفے سے استعمال کریں۔
احتیاط:
بڑے جانور اور بھینس کا گوشت، کلیجی، مکھن، بیکری آئٹم اور میدے سے بنی اشیاء سے پرہیز کریں۔ کھانے کے فوراََ بعد نہ سوئیں اور نہ ہی بہت زیادہ مشقت کا کام کریں۔ مصالحے دار مرغن کھانوں اور سوفٹ ڈرنکس سے پرہیز کریں۔
گیس:
گیس سے نجات حاصل کرنے کے لیے اسٹرابیری کھائیں۔ گیس کی وجہ سے ہونے والے پیٹ کے درد میں 4 سے 6 اسٹرابیری کھانے سے فوری آرام آئے گا۔
گیس کے درد سے فوری آرام کے لیے ایک چائے کا چمچ کھانے کا سوڈا ایک گلاس نیم گرم پانی میں ملا کر پیئیں، فوری آرام آئے گا۔ اسے ذائقے دار بنانے کے لیے آدھا لیموں نچوڑ لیں اور چٹکی بھر نمک ڈال لیں۔
سحر اور افطار میں عام چائے کے بجائے گرین ٹی کا استعمال کریں۔
چکنی اور تلی ہوئی چیزوں سے پرہیز کریں۔
قبض:
رمضان میں پانی کم پینے کی وجہ سے آنتوں میں خشکی ہو جاتی ہے جو قبض کا سبب بنتی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ افطار سے سحر کے درمیان کم از کم آٹھ گلاس پانی پیا جائے۔ تیل والی اور مصالحے دار غذا کے بجائے شوربہ کا استعمال کریں۔ پھلوں کا استعمال زیادہ کریں۔ ریشہ دار غذاؤں کا استعمال کریں جس میں بھوسی والا آٹا، جو کا دلیہ، کیلا، سیب وغیرہ قبض ختم کرنے کے لیے بہترین ہیں۔ افطار و سحر میں کھجور کھانا بھی قبض میں مفید ہے۔
بد ہضمی:
رمضان کے مہینے میں بہت سے لوگ بدہضمی کی شکایت کرتے ہیں کیونکہ 13-14 گھنٹے بھوکا رہنے کے بعد افطار اور سحر میں بہت زیادہ یا مضر صحت کھانا کھا لیتے ہیں۔ جو بدہضمی کا باعث بنتے ہیں۔ جس کی وجہ سے پیٹ کے اوپری حصے میں درد، الٹی یا متلی محسوس ہونا، بھوک کا ختم ہو جانا شامل ہیں۔
ان تکالیف سے بچنے کے لیے:
دیر سے ہضم ہونے والی غذا کھائیں۔ خاص طور پر فائبر والی غذا جو دن بھر جسم کو توانائی دیتی ہے۔
کم از کم ایک کپ پھل کھائیں۔
سحری میں کم از کم ایک چمچ دہی ضرور کھائیں۔ دو یا تین کھجوروں سے افطار کریں جو توانائی کا فوری ذریعہ ہے۔
اچھی طرح چبا کر کھانا کھائیں۔ اور سوچ سمجھ کر کھائیں۔ اچھی طرح چبا کر کھانا ناصرف ہاضمے میں مدد دیتا ہے بلکہ کم کھانے میں بھی مددگار ہوتا ہے۔
دودھ پیئیں۔ یہ پروٹین اور کلشیئم کا بہترین ذریعہ ہے۔
زیادہ مقدار میں پانی پیئیں۔
جلدی ہضم ہونے والی غذائیں نہ کھائیں۔
حد سے زیادہ نہ کھائیں۔
ایسی غذا جس میں شکر کی مقدار زیادہ ہو، کھانے سے پرہیز کریں۔
کم نمک والی غذا کھائیں۔ اس سے دن میں پیاس کم لگے گی۔
چائے، کافی اور کولا ڈرنک سحر و افطار میں نہ لیں۔
افطار کے فوراََ بعد سونے سے گریز کریں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔