رمضان المبارک: سحر و افطار میں کتنا پانی پینا چاہیے؟

انسان کے جسم میں 50 سے 70 فیصد حصہ پانی کا ہوتا ہے، سانس سے لے کر امراض سے بچاؤ، حرارت کے تحفظ اور جسم کی تمام سرگرمیوں میں پانی کا کردار اہمیت کا حامل ہے۔

افظار کے لئے رکھے گئے پانی کے گلاس اور کھجور / Getty Images
افظار کے لئے رکھے گئے پانی کے گلاس اور کھجور / Getty Images
user

قومی آواز بیورو

انسانی جسم کا ہر خلیہ اپنا کام درست طریقے سے انجام دینے کے لیے پانی پر انحصار کرتا ہے، رمضان کے دوران روزے دار دن میں لمبے وقفے تک پانی کا استعمال نہیں کرتے، اس حوالے سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ افطار کے بعد جسم کے تمام اعضا کو طبعی حالات میں کام کرنے کے لیے کتنا پانی ضروری ہے۔

اس سوال کا جواب دیتے ہوئے ماہرین خوراک نے بتایا کہ روزے دار کو افطار کے بعد اور سحری میں 10 سے 12 گلاس پانی پینا ضروری ہے تاکہ جسم کا مدافعتی نظام مضبوط رہے، جسمانی اعضا خشکی سے دوچار نہ ہوں اور دن کے وقت سیال مادوں سے محرومی کا تدارک ہوسکے۔


ماہرین نے خبردار کیا کہ پیاس نہ لگنے کی صورت میں بھی مقررہ نظام کے مطابق پانی پیتے رہنا چاہیے جو لوگ اس بات کو نظر انداز کرتے ہیں وہ صحت کے متعدد مسائل سے دوچار ہو جاتے ہیں۔ یہ لوگ خشکی، قبض، نظام ہضم میں دشواری اور مٹاپے میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جسم کو تر وتازہ رکھنے اور نمکیات سے چھٹکارا دلانے نیز دوران خون کو مؤثر رکھنے کے لیے ہر گھنٹے میں ایک گلاس پانی ضرور پیا جائے۔

ماہرین نے رمضان کے دوران معدے میں تیزابیت پیدا ہونے کی صورت میں یہ مشورہ دیا ہے کہ وہ لیموں کے دو قطرے اور تازہ پودینہ ایک گلاس پانی میں شامل کریں اور افطار کے وقت پئیں۔ اس سادہ سے مشروب کی بدولت معدے کی تیزابیت سے چھٹکارا مل جائے گا اور سوزش محدود ہو جائے گی۔

(بشکریہ اے آر وائی نیوز)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔