پرجول ریوننا کےجنسی اسکینڈل کا شکار ایک متاثرہ کی آپ بیتی

کرناٹک میں ایک متاثرہ نے جے ڈی ایس سے معطل رکن پارلیمنٹ پرجول ریوننا کے خلاف ایس آئی ٹی کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کرایا ہے جس میں اس نے ملزم پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

کرناٹک کے مشہور سیکس اسکینڈل کیس کی ایک شکار نے آگے آکر معطل جے ڈی ایس لیڈر پرجول ریوننا اور ان کے والد ایچ ڈی ریوننا پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔ نیوز پورٹل ’آج تک ‘ پر شائع خبر کے مطابق اس نے کہا کہ پرجول نے چار سے پانچ سال قبل اس کی بنگلور میں رہائش گاہ پر اس کی ماں کی عصمت دری کی تھی۔ میرے ساتھ بھی جنسی زیادتی کی گئی۔ خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) ذرائع کے مطابق متاثرہ لڑکی کی شناخت خفیہ رکھی گئی ہے۔ واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے اس نے ملزم پرجول کے خلاف تفصیلی بیان ریکارڈ کرایا ہے۔

لڑکی نے یہ بھی الزام لگایا کہ 2020 اور 2021 کے درمیان پرجول ریوننا نے اسے ویڈیو کالز کا جواب دینے پر مجبور کیا۔ اسے اور اس کی ماں کو بھی دھمکیاں دیں اور ویڈیو کال پر اس کے کپڑے اتارنے پر مجبور کیا۔ اس کے علاوہ اس نے پرجول کے والد ایچ ڈی ریونا پر بھی سنگین الزامات لگائے۔


شائع خبر کے مطابق متاثرہ نے الزام لگایا کہ اسے ہراسانی کے بارے میں کسی کو نہ بتانے کی دھمکی دی گئی۔ میری ماں کو پرجول نے بنگلورو کے باسوانا گوڈی میں اپنی رہائش گاہ پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ہمیں معلوم نہیں تھا کہ اس کی ویڈیو بنائی گئی ہے یا نہیں۔ یہ ویڈیو وائرل ہو چکی ہے اور اگرچہ ہم نے اسے خود نہیں دیکھا لیکن پولیس نے ہمیں دکھایا اور اس میں پرجول کا چہرہ نظر آ رہا ہے۔

لڑکی نے شکایت میں الزام لگایا ہے کہ "ایچ ڈی ریوننا اور پرجول ریوننا نے میری ماں کے ساتھ ریپ کیا اور جنسی زیادتی کی۔ پرجول نے میرا جنسی استحصال بھی کیا۔ پرجول میری ماں کو دھمکیاں دیتا تھا کہ اگر اس نے تعاون نہیں کیا تو وہ اس کے شوہر کو مار ڈالے گا ۔ اسے بے روزگار کر دے گا اور اس کی بیٹی یعنی میری عصمت دری بھی کرے گا۔‘‘


لڑکی کا مزید کہنا تھا کہ 2020 اور 2021 کے درمیان مسلسل ہراساں کیے جانے کا اس کے خاندان پر بڑا اثر پڑا، جس کے باعث وہ اپنا فون نمبر تبدیل کرنے پر مجبور ہوئے۔ لڑکی نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ ہاسن سیٹ سے ایم پی پرجول اپنی رہائش گاہ پر خواتین نوکروں کو جنسی طور پر ہراساں کرتا تھا۔

متاثرہ نے پراجول ریوانا اور ایچ ڈی ریونا کو "عادی مجرم" قرار دیا اور اپنی ماں اور خود کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا۔ لڑکی کا کہنا تھا کہ اب جب کہ ہم نے اسے بے نقاب کر دیا ہے، ہم پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ انہوں نے ہمیں نوکریاں دینے والے لوگوں کو دھوکہ دیا۔ ہمیں دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ اگر ہمیں کچھ ہوا تو اس کے ذمہ دار ملزمان کے اہل خانہ ہوں گے۔


واضح رہے کہ جے ڈی ایس کے 33 سالہ رکن پارلیمنٹ اور اس کے والد پر خواتین کے جنسی استحصال کا الزام ہے۔ اس معاملے میں اب تک تین ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، جن میں عصمت دری کے دو اور اغوا کا ایک معاملہ شامل ہے۔ایچ ڈی ریوننا کو 14 مئی تک عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پرجول ریوننا کے خلاف بلیو کارنر نوٹس جاری کیا گیا ہے جو مفرور ہے۔ اس پر الزام ہے کہ وہ کرناٹک میں لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کے ایک دن بعد 27 اپریل کو بیرون ملک فرار ہوگیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔