اعظم خان کی حمایت میں ایس پی کا ’سائیکل مارچ‘ لکھنؤ میں اختتام پذیر، اکھلیش کا یوگی حکومت پر حملہ

اکھلیش یادو نے سائیکل مارچ کا استقبال کیا اور کہا کہ ریاست کی یوگی حکومت کے اشارے پر ایس پی رکن پارلیمان کے خلاف جھوٹے مقدمے درج کیے گئے ہیں اور ایس پی کارکنوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔

تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @samajwadiparty
تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @samajwadiparty
user

یو این آئی

لکھنؤ: سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سینئر لیڈر اور رکن پارلیمان محمد اعظم خان کی حمایت میں رامپور سے 12 مارچ سے شروع ہوا ایس پی کا سائیکل مارچ ہفتہ کو لکھنؤ میں اختتام پذیر ہو گیا۔ پارٹی دفتر پر ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے مارچ کا استقبال کیا اور کہا کہ ریاست کی یوگی حکومت کے اشارے پر ایس پی رکن پارلیمان کے خلاف جھوٹے مقدمے درج کیے گئے ہیں اور ایس پی کارکنوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔

اکھیلیش یادو نے پارٹی کارکنان سےاپیل کی کہ وہ قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے حکومت کی پالیسیوں کی مخالفت کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگلے سال اسمبلی انتخاب میں پارٹی بھاری اکثریت کے ساتھ اقتدار میں واپس لوٹے گی، جس کے بعد ایس پی لیڈروں اور کارکنوں پر لگے جھوٹے مقدموں کی جانچ کر خاطیوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔


ادھر ایس پی کے ایک وفد نے راج بھون جاکر گورنر آنندی بین پٹیل کو کارکنان کو ہراساں کرنے سے متعلق میمورنڈم دیا اور حکومتی رویہ کے خلاف مداخلت کرنے کی اپیل کی۔ وفد میں اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر رام گوند چودھری، قانون ساز اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر احمد حسن اور ریاستی صدر نریش اتم پٹیل، راجندر چودھری اور ایم ایل اے محمد فہیم عرفان شامل تھے۔

قابل ذکر ہے کہ ایس پی صدر اکھلیش یادو نے گزشتہ 12مارچ کو رامپور سے سائیکل یاتر کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ یوگی حکومت کے اشارے پر ایس پی رکن پارلیمان کو پریشان کیا جا رہا ہے۔ ان کے خلاف لگائے گئے الزامات کا کوئی بنیاد نہیں ہے۔ سائیکل یاترا بریلی، شاہجہاں پور، لکھیم پور اور سیتا پور ہوتے ہوئے آج لکھنو پہنچی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔