ایکناتھ شندے کے استعفے کی قیاس آرائیاں! فڑنویس کا بی جے پی ارکان اسمبلی کے ساتھ اجلاس، وزرا میں بے چینی

ذرائع کے مطابق فڑنویس کا جواب تھا، "ہم اسے نظر انداز نہیں کر رہے ہیں لیکن وہ نریندر مودی کی پالیسیوں کی طرف متوجہ ہیں اور ہم سے رابطہ کر رہے ہیں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>دیویندر فڑنویس، ایکناتھ شندو، اجیت پوار / ٹوئٹر /&nbsp;<em>@MahaDGIPR</em></p></div>

دیویندر فڑنویس، ایکناتھ شندو، اجیت پوار / ٹوئٹر /@MahaDGIPR

user

سجاتا آنندن

مہاراشٹر میں سیاسی بھونچال سے پیدا ہونے حالات ابھی معمول پر نہیں لوٹے، جبکہ نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کو اپنے ارکان اسمبلی کے سامنے یہ وضاحت کرنی پڑ رہی ہے کہ این سی پی کے شامل ہونے سے کیا فائدے ہیں اور کیا نقصانات۔

اجیت پوار اور این سی پی کے دیگر رہنماؤں کو مہاراشٹر حکومت میں شامل کیے جانے کے بعد ایکناتھ شندے دھڑے سے تعلق رکھنے والے شیو سینا کے ارکان اسمبلی کی بے چینی پہلے ہی سامنے آ چکی تھی۔ اور اب بی جے پی کے ارکان اسمبلی کی بے چینی بھی سامنے آ رہی ہے کہ کابینہ کے اہم عہدے اجیت پوار کے دھڑے کی این سی پی کو دیئے جا رہے ہیں، تو ان کے لیے کیا بچا ہے!


خیال رہے کہ کئی مہینوں سے شنڈے دھڑے کے ایم ایل اے ان عہدوں کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ غالباً اسی طرف اشارہ کرتے ہوئے آدتیہ ٹھاکرے نے کہا تھا کہ ’’جن غداروں نے ان کے والد (ادھو ٹھاکرے) کی پیٹھ میں چھرا گھونپا تھا وہ اب اپنے ہاتھ مل رہے ہیں۔

اب جب بی جے پی کیمپ سے ایسی ہی آوازیں اٹھنے لگیں تو نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس انہیں تسلی دینے پر مجبور ہو گئے۔ کہا جاتا ہے کہ فڑنویس نے ان ایم ایل اے کو سمجھایا کہ انہیں جلد ہی اچھا 'انعام' دیا جائے گا۔ ذرائع نے نیشنل ہیرالڈ کو بتایا کہ فڑنویس نے جنوبی ممبئی کے ایک کلب میں بی جے پی کے ایم ایل ایز کے ساتھ میٹنگ کی، جس میں ناراض ایم ایل اے نے سوال کیا کہ جس پارٹی کا نظریہ ہمیشہ مشکوک رہے گا، اسے بی جے پی ایم ایل اے سے زیادہ اہم عہدے کیوں دیئے جا رہے ہیں۔


ذرائع کے مطابق فڑنویس کا جواب تھا، "ہم اسے نظر انداز نہیں کر رہے ہیں لیکن وہ نریندر مودی کی پالیسیوں کی طرف متوجہ ہیں اور ہم سے رابطہ کر رہے ہیں۔‘‘ لیکن بی جے پی ایم ایل اے فڑنویس کے اس جواب سے مطمئن نہیں ہوئے جس کی وجہ سے فڑنویس کو یہ کہنے پر مجبور ہونا پڑا کہ ’’اپوزیشن کو کمزور کرنے کے لیے کچھ تو کرنا ہی تھا، اسی لیے یہ قدم اٹھایا گیا۔ لیکن جلد ہی کابینہ میں توسیع کی جائے گی اور آپ میں سے بہت سے لوگوں کو اس میں جگہ دی جائے گی۔

لیکن، ناراض ایم ایل اے اس جواب سے مطمئن نہیں ہوئے۔ تاہم، اس بات کو تسلیم کرنے کے بعد کہ اپوزیشن اتحاد کو توڑنے کی ضرورت ہے، یہ واضح ہے کہ مہاراشٹر میں مہا وکاس اگھاڑی کے خلاف بی جے پی کو سخت چیلنج کا سامنا ہے۔ ذرائع کے مطابق، بی جے پی ممبران اسمبلی کا خیال ہے کہ اپوزیشن اتحاد ہمیشہ کی طرح مضبوط ہے اور یہ انہیں مختصر مدت کے علاوہ طویل مدتی میں نقصان پہنچا سکتا ہے۔


دریں اثنا، اطلاعات ہیں کہ فڑنویس نے چیف منسٹر ایکناتھ شندے سے ان کی سرکاری رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اس ملاقات کے بعد قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ شندے سے استعفیٰ دینے کو کہا گیا ہے۔ آدتیہ ٹھاکرے نے بھی ان قیاس آرائیوں کو ہوا دی ہے لیکن باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ میٹنگ کابینہ میں ردوبدل پر دونوں دھڑوں (بی جے پی اور ایکناتھ شندے دھڑے) کے ارکان اسمبلی کو مطمئن کرنے کی مشق کا حصہ تھی۔

اس کے بعد شندے، فڑنویس اور اجیت پوار نے مل کر مہاراشٹر کے نکسل متاثرہ گڈھ چرولی ضلع کا دورہ کیا۔ اس پروگرام میں تینوں رہنما ایک اسٹیج پر نظر آئے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ بھی ناراض ارکان اسمبلی کو پرسکون کرنے اور شنڈے کے استعفیٰ کی افواہوں پر مٹی ڈالنے کی کوشش تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔