بہار اسمبلی میں نتیش کے غصہ کا شکار بنے اسپیکر وجے سنہا آج اسمبلی سے رہے غائب

پیر کے روز جس طرح سے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے چیئر کو کٹہرے میں کھڑا کیا، اس سے اسپیکر وجے کمار سنہا بہت مایوس ہیں، نتیجہ کار وہ منگل کے روز اسمبلی ہی نہیں پہنچے۔

وجے کمار سنہا، تصویر آئی اے این ایس
وجے کمار سنہا، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

بہار اسمبلی میں پیر کے روز وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور اسمبلی اسپیکر وجے کمار سنہا کے درمیان ایوان کے اندر زوردار بحث کا معاملہ اب طول پکڑتا نظر آ رہا ہے۔ اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں پیر کے روز پیش آئے واقعہ کے بعد منگل کے روز اسپیکر وجے سنہا ایوان میں پہنچے ہی نہیں۔

بتایا جا رہا ہے کہ پیر کو جس طرح وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے چیئر کو کٹہرے میں کھڑا کیا تھا، اس سے اسپیکر بہت مایوس ہیں۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ وہ منگل کے روز اسمبلی ہی نہیں پہنچے۔ دوسری طرف آر جے ڈی اراکین اسمبلی منگل کے روز سیاہ پٹی باندھ کر ایوان پہنچے اور وزیر اعلیٰ پر چیئر کو بے عزت کرنے کا الزام عائد کیا۔ انھوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار اپنے عمل کے لیے اسپیکر سے معافی مانگیں۔ اس معاملے میں جنتا دل یو دفاعی رویہ اختیار کرتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔


منگل کے روز اسمبلی اسپیکر کی غیر موجودگی میں کارگزار اسپیکر کے طور پر بی جے پی لیڈر پریم کمار نے چیئر کی ذمہ داری سنبھالی۔ ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی سیاہ پٹی باندھے ایوان پہنچے آر جے ڈی اراکین اسمبلی چیئر کی بے عزتی کو لے کر معافی مانگنے کا مطالبہ کرنے لگے۔ اپوزیشن نے ’چیئر کی بے عزتی نہیں سہیں گے‘ جیسے نعرے بھی بلند کیے۔

بہار کی اپوزیشن پارٹیوں کا الزام ہے کہ جس طرح وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے چیئر پر سوال اٹھایا، وہ غیر اخلاقی ہے اور یہ وزیر اعلیٰ کے لیے مناسب نہیں۔ اسپیکر کسی ایک پارٹی کا نہیں بلکہ پوری اسمبلی کا ہوتا ہے اور اس کا احترام سب کو کرنا ہوگا۔ اس معاملے پر ایوان میں ہنگامہ ہوتا دیکھ کر وزیر تعلیم وجے چودھری نے اس معاملے پر ایوان میں کہا کہ وزیر اعلیٰ نے پیر کے روز ایوان میں مقننہ اور ایگزیکٹیو کے اپنے اپنے حلقہ اختیار اور حدود کی جانکاری دی تھی۔ اس معاملے کو اب طول نہیں دیا جانا چاہیے۔ لیکن اس کے بعد بھی اپوزیشن کا ہنگامہ جاری رہا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔