اکشے اور آدتیہ یادو نے سماجوادی سے پرچہ نامزدگی داخل کیا

اکشے نے کہا کہ بی جے پی کو تو ابھی تک فیرو زآباد سیٹ کے لئے امیدوار بھی نہیں ملا ہے کہیں ایسا نہ ہو کہ ان کے سامنے بی جے پی کا کوئی امیدوار ہی نہ لڑے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے اہن ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے اہن ایس

user

قومی آواز بیورو

سماج وادی پارٹی(ایس پی) جنرل سکریٹری پروفیسر رام گوپال یادو کے بیٹے اکشے یادو  اور شیوپال سنگھ یادو کے بیٹے آدتیہ یادو نے پیر کو  لوک سبھا  کے لئے پرچہ نامزدگی داخل کیا۔

لوک سبھا الیکشن کے لئے تیسرے مرحلے کے تحت ہونے والے الیکشن میں فیروزآباد سٹ سے پیر کو انڈیا اتحاد کے امیدوار اکشے یادو کے ذریعہ ضلع الیکشن افسر کے سامنے پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ ان کے ساتھ خاص طور سے والد رام گوپال یادو بھی موجود رہے۔


اس موقع پر اکشے یادو نے کہا کہ وہ نوجوانوں کو روزگار دینے اور علاقے کی ترقی کے لئے الیکشن لڑرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو تو ابھی تک فیرو زآباد سیٹ کے لئے امیدوار بھی نہیں ملا ہے کہیں ایسا نہ ہو کہ ان کے سامنے بی جے پی کا کوئی امیدوار ہی نہ لڑے۔

دوری جانب پرچہ نامزدگی داخل کرتے وقت آدتیہ یادو کے ساتھ ان کے بھائی و بدایوں سے سابق ایم پی دھرمیندر یادو، گنور ایم ایل اے  اور ایس پی کے ضلع صدر آشیش یادو موجود رہے۔اتوار کو سماج وادی پارٹی نے شیو پال یادو کی جگہ آدتیہ یادو کو اپنا امیدوار بنایا تھا ۔ واضح رہے نامزدگی سے قبل آدتیہ یادو نے مندروں میں جا کر رسموں کے مطابق پوجا کی۔


قابل ذکر ہے کہ سماج وادی پارٹی کے امیدوار سابق ایم پی دھرمیندر یادو کا ٹکٹ کاٹنے کے بعد قومی صدر اکھلیش یادو نے بدایوں لوک سبھا سیٹ سے شیو پال سنگھ یادو کو امیدوار بنایا تھا۔ پچھلے 15 دنوں سے یہ بحث چل رہی تھی کہ شیو پال سنگھ یادو کے بیٹے آدتیہ یادو اس سیٹ پر الیکشن لڑیں گے۔ شیو پال سنگھ یادو نے بھی کئی بار اسٹیج سے اعلان کیا تھا کہ اب صرف نوجوان ہی پارٹی کو آگے لے کر جائیں گے، اس لیے آدتیہ یادو کے نام کی حمایت کی جارہی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔