’میرے خاندان کو سنبھالیے‘، رائے بریلی کی عوام کے نام سونیا گاندھی کا جذباتی خط
سونیا گاندھی نے اپنے مکتوب میں کہا ہے کہ ان کا خاندان رائے بریلی کے بغیر ادھورا ہے اور رائے بریلی کے عام سے مل کر پورا ہوتا ہے
نئی دہلی: کانگریس کی سابق صدر اور رائے بریلی سے رکن پارلیمنٹ سونیا گاندھی اب راجیہ سبھا جانے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے راجستھان سے اپنا پرچۂ نامزدگی بھی داخل کر دیا ہے۔ تاہم، رائے بریلی سے اپنے تعلقات اور رشتے کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے انہوں نے وہاں کے عوام کے نام ایک جذباتی خط لکھا ہے جس میں انہوں نے اپنے خاندان کو رائے بریلی کے بغیر ادھورا بتایا ہے۔
دراصل، رائے بریلی کے ساتھ کانگریس پارٹی کا تعلق تقریباً 8 دہائیوں پرانا ہے، جبکہ سونیا گاندھی کا رائے بریلی سے 20 سال پرانا رشتہ ہے۔ سونیا گاندھی پہلی بار 2004 میں رائے بریلی سے جیت کر لوک سبھا پہنچی تھیں۔ انہوں نے بڑھتی عمر اور صحت کے پیش نظر رائے بریلی سے الیکشن نہ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب جبکہ وہ راجستھان سے راجیہ سبھا جا رہی ہیں تو وہ کافی جذباتی ہو گئیں۔ سونیا گاندھی کے لیے یہ فیصلہ کتنا مشکل ہے، اس کا ذکر انہوں نے رائے بریلی کے لوگوں کے نام اپنے جذباتی مکتوب میں کیا ہے۔
سونیا گاندھی نے اپنے مکتوب میں کہا کہ ’’میرا خاندان رائے بریلی کے بغیر ادھورا ہے اور وہ رائے بریلی کے لوگوں سے پورا ہوتا ہے۔ یہ رشتہ بہت پرانا ہے اور یہ مجھے اپنے سسرال سے خوش بختی کے طور پر ملا ہے۔‘‘ انہوں نے لکھا کہ ’’رائے بریلی کے ساتھ ہمارے خاندان کے رشتوں کی جڑیں کافی گہری ہیں۔ آزادی کے بعد ہوئے پہلے لوک سبھا انتخاب میں آپ نے میرے سسر جناب فیروز گاندھی کو یہاں سے منتخب کر کے دہلی بھیجا۔ ان کے بعد میری ساس محترمہ اندرا گاندھی کو آپ نے اپنے بنا لیا۔ اس وقت سے لے کر اب تک یہ سلسلہ زندگی کے اتار چڑھاؤ اور مشکل بھری راہ پر پیار اور جوش کے ساتھ آگے بڑھتا گیا اور اس پر ہمارا یقین مضبوط ہوتا چلا گیا۔‘‘
اپنے مکتوب میں سونیا گاندھی نے مزید لکھا ہے کہ ’’اپنی ساس اور اپنے شریک حیات کو ہمیشہ کے لیے کھو کر میں آپ کے پاس آئی اور آپ نے اپنا آنچل میرے لیے پھیلا دیا۔ گزشتہ 2 انتخابات میں نامساعد حالات میں بھی آپ ایک چٹان کی طرح میرے ساتھ کھڑے رہے، میں یہ کبھی نہیں بھول سکتی۔ یہ کہتے ہوئے مجھے فخر ہو رہا ہے کہ آج میں جو کچھ بھی ہوں، آپ کی بدولت ہوں اور میں نے اس بھروسے کو نبھانے کی ہردم کوشش کی ہے۔‘‘
سونیا گاندھی نے اپنے پارلیمانی الیکشن نہ لڑنے کا فیصلے سے رائے بریلی کے لوگوں کو آگاہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’اب صحت اور بڑھتی عمر کی وجہ سے اگلا لوک سبھا انتخاب نہیں لڑوں گی۔ اس فیصلے کے بعد مجھے آپ کی براہ راست خدمت کا موقع نہیں ملے گا لیکن یہ طے ہے کہ میرا دل اور روح ہمیشہ آپ کے پاس رہے گی۔ مجھے معلوم ہے کہ آپ بھی ہر مشکل میں مجھے اور میرے خاندان کو اسی طرح سنبھالتے رہیں گے جس طرح اب تک سنبھالتے آئے ہیں۔‘‘ اس کے ساتھ ہی انہوں نے رائے بریلی کے لوگوں سے جلد ملنے کا وعدہ بھی کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔