مراٹھا ریزرویشن: منوج جرانگے پاٹل نے ایک بار پھر دیا ممبئی میں احتجاج کا انتباہ

منوج جرانگے پاٹل نے کہا ہے کہ حکومت مراٹھا ریزرویشن کے لیے جاری کردہ جی آر پر فوری طور پر عمل کرے وگرنہ ممبئی میں آکر ایک بار پھر احتجاج کیا جائے گا

<div class="paragraphs"><p>منوج جرانگے پاٹل، تصویر ایکس</p></div>

منوج جرانگے پاٹل، تصویر ایکس

user

قومی آواز بیورو

ممبئی: منوج جرانگے پاٹل کی ان کے آبائی گاؤں ’انتروالی سراٹی‘ میں بھوک ہڑتال کا آج چھٹا دن ہے۔ ان کی طبیعت دن بہ دن بگڑتی جا رہی ہے جس سے مراٹھا ریزرویشن کی تحریک سے جڑے لوگوں میں حکومت کے تئیں ناراضگی بھی بڑھتی جا رہی ہے۔ اسی دوران منوج جرانگے پاٹل نے ایک بار پھر اپنا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت مراٹھا ریزرویشن کے لیے جاری کردہ جی آر پر فوری طور پر عمل کرے وگرنہ ممبئی میں آکر ایک بار پھر احتجاج کیا جائے گا۔

منوج جرانگے پاٹل اپنی بھوک ہڑتال کے دوران کھانے کے ساتھ پانی لینا بھی بند کرد یا ہے جس کی وجہ سے ان کی طبیعت دن بہ دن بگڑتی جا رہی ہے۔ پانچویں دن ان کے ناک سے خون جاری ہو گیا تھا اور ان کے ہاتھ پیر کانپنے لگے تھے۔ ان کی اس دگر گوں حالت نے ان کے حامیوں کو سخت ناراض کر دیا تھا جس کے بعد ریاستی حکومت نے کابینہ کے اجلاس میں مراٹھا برادری کے مطالبات پر غور کرنے کے لیے 20 فروری کو اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔


واضح رہے کہ منوج جرانگے پاٹل کے دیگر مطالبات میں سے ایک مطالبہ یہ بھی ہے کہ ریاستی حکومت اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلا کر مراٹھا برادری کو کنبی ذات سرٹیفیکٹ دینے سے متعلق جاری کردہ جی آر کو قانونی شکل دے۔ اس کے علاوہ دوسری جانب اس معاملے پر بمبئی ہائی کورٹ میں بھی سماعت ہوئی جس میں ریاستی حکومت نے عدالت کو بتایا کہ ’’وہ اہل مراٹھوں کو کنبی ذات کے سرٹیفکیٹ دے کر دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) زمرے میں شامل کرنے کے تمام ضروری اقدامات کر رہی ہے۔ ‘‘

دریں اثنا منوج جرانگے پاٹل کی اس بھوک ہڑتال اور ان کے ممبئی میں احتجاج کے انتباہ کے بعد سیاسی سطح پر اس معاملے کو فوری طور پر حل کرنے کی کوششیں نظر آنے لگی ہیں، اور اسی کے تحت حکومت کی جانب سے 20 فروری کو اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس دوران منوج جرانگے پاٹل کی بھوک ہڑتال مسلسل جاری ہے، ڈاکٹروں کی ایک ٹیم ان کی طبیعت کی مسلسل دیکھ بھال کر رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔