سونیا گاندھی نے نٹور سنگھ کے انتقال پر ان کی شریک حیات کو لکھا خط، کیا تعزیت کا اظہار

سونیا گاندھی نے نٹور سنگھ کے اہل خانہ سے اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں آپ کے اور آپ کے کنبہ کے تئیں اپنی دلی ہمدردی کا اظہار کرتی ہوں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>سونیا گاندھی، ویڈیو گریب</p></div>

سونیا گاندھی، ویڈیو گریب

user

قومی آوازبیورو

کانگریس پارلیمانی پارٹی کی چیئرپرسن سونیا گاندھی نے سابق مرکزی وزیر نٹور سنگھ کے انتقال پر اظہارِ غم کرتے ہوئے ان کی شریک حیات ہیمندر کماری سنگھ کو خط لکھا ہے۔ سونیا گاندھی پارلیمانی پارٹی کی طرف سے پیر (12 اگست) کو جاری کردہ اس خط میں ہیمندر کمار کو لکھا ہے کہ ’’محب ہیم، مجھے یہ جان کر تکلیف ہوئی کہ نٹور سنگھ کا انتقال ہو گیا۔ وہ آپ کی زندگی کے ساتھی رہے ہیں اور ان سے محروم ہونا آپ کے لیے تکلیف دہ ہے۔ ان کی زندگی متنوع دلچسپیوں سے بھرپور تھی۔ وہ کئی شعبوں میں فعال تھے اور اپنے پیشہ ور کیریئر میں انھوں نے قومی امور میں اہم تعاون دیا۔ مختلف شعبوں میں نٹور سنگھ کے دوستوں کو ان کی کمی محسوس ہوگی۔‘‘

سونیا گاندھی نے نٹور سنگھ کے کنبہ سے اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’میں آپ کے اور آپ کے کنبہ کے تئیں اپنی دلی ہمدردی ظاہر کرتی ہوں۔‘‘ یہ خط سونیا گاندھی نے دہلی واقع مہرولی کے فارم ڈیرا منڈی میں رہائش پذیر ہیمندر کماری سنگھ کو بھیجا ہے۔ غور طلب ہے کہ سابق مرکزی وزیر نٹور سنگھ کا ہفتہ کی شب کو انتقال ہو گیا تھا۔ سینئر کانگریس لیڈر رہ چکے نٹور سنگھ تقریباً دو ہفتہ سے اسپتال میں زیر علاج تھے۔ 93 سال کی عمر میں نٹور سنگھ کا انتقال ہوا۔


سابق وزیر داخلہ نٹور سنگھ نے گڑگاؤں کے ایک اسپتال میں آخری سانس لی۔ ان کے کنبہ میں ان کا بیٹا جگت سنگھ اور بیوی ہیمندر کمار سنگھ ہیں۔ سیاست میں آنے سے قبل نٹور سنگھ سفیر تھے۔ ہندوستانی خارجہ سروس سے آنے کے بعد نٹور سنگھ نے 1984 میں پہلی بار راجستھان کے بھرتپور سے انتخاب جیتا تھا۔

نٹور سنگھ 05-2004 میں وزیر اعظم رہے۔ منموہن سنگھ کی حکومت میں وہ وزیر خارجہ تھے۔ حالانکہ یہ کوئی پہلا موقع نہیں تھا جب نٹور سنگھ مرکزی وزیر بنے۔ انھوں نے اس سے قبل مرکزی حکومت میں کئی اہم وزارتوں کی ذمہ داری سنبھالی تھی۔ وہ سال 86-1985 میں راجیو گاندھی حکومت میں اسپات، کان اور کوئلہ و زراعت کے وزیر مملکت بھی رہے تھے۔ اس کے بعد انھیں 89-1986 میں وزارت خارجہ میں وزیر مملکت کی ذمہ داری سنبھالنے کا بھی موقع ملا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔