وزیر اعظم  اتفاق کی تبلیغ کرتے ہیں لیکن تصادم کو فروغ دیتے ہیں: سونیا گاندھی

سونیا گاندھی نے اپنے مضمون میں ایمرجنسی، این ای ای ٹی پیپر لیک، لوک سبھا انتخابی نتائج سمیت مختلف مسائل پر مودی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کانگریس پارلیمانی پارٹی کی سربراہ سونیا گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی حکومت پر بڑا حملہ کیا ہے۔ ’دی ہندو ‘میں لکھے اپنے مضمون میں سونیا گاندھی نے این ای ای ٹی امتحان میں دھاندلی کے بارے میں کہا کہ امتحان پر بحث  یعنی پریکشا پر چرچا کرنے والے  وزیر اعظم پیپر لیک پر خاموشی اختیار کر رہے ہیں۔ اس امتحان نے ملک بھر میں کئی خاندانوں کو تباہ کر دیا ہے۔

سونیا گاندھی نے لوک سبھا میں ایمرجنسی پر مودی حکومت کی قرارداد  کا جواب دیا۔ سونیا نے کہا، 1977 کے انتخابات میں لوگوں نے ایمرجنسی پر اپنا فیصلہ دیا، جسے بغیر کسی ہچکچاہٹ کے قبول کیا گیا۔ لیکن تین سال کے اندر کانگریس کو اتنی بڑی اکثریت مل گئی، جو  وزیر اعظم مودی کی پارٹی (بی جے پی) اب تک حاصل نہیں کر پائی ہے۔


سونیا گاندھی نے کہا کہ انتخابی نتائج  وزیر اعظم مودی کی ذاتی، سیاسی اور اخلاقی شکست کی علامت ہیں۔ مینڈیٹ نے نفرت اور تفرقہ بازی کی سیاست کو مسترد کر دیا ہے۔ لیکن وزیر اعظم کا رویہ ایسا ہے جیسے کچھ نہیں بدلا! وہ اتفاق کی تبلیغ کرتے ہیں لیکن تصادم کو فروغ دیتے ہیں۔ ایسا نہیں لگتا کہ اس نے مینڈیٹ کو سمجھا ہے۔

سونیا گاندھی نے کہا، "ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کے لیے اپوزیشن کا مطالبہ تسلیم نہیں کیا گیا۔ایمرجنسی  کو کھود کر نکالا گیااور اس  میں  اسپیکر کو بھی شامل کیا گیا، ایک ایسا عہدہ جو غیر جانبداری کے لیے جانا جاتا ہے۔ یہ سب باہمی احترام اور ایک ساتھ مل کر نئی شروعات کی باتیں تھیں جو دھل  گئی ہیں۔"سونیا گاندھی نے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران وزیر اعظم نے اپنے وقار اور ذمہ داری کو نظر انداز کیا اور فرقہ وارانہ جھوٹ پھیلانے سے سماجی تانے بانے کو کافی نقصان پہنچا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔