کسانوں کے مسائل پر سونیا گاندھی متفکر، کانگریس لیڈروں کے ساتھ کی میٹنگ
میٹنگ میں کانگریس صدر سونیا گاندھی، جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال کے علاوہ اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہریش راوت، پرینکا گاندھی، جتن پرساد، پون بنسل، راجیو شکلا اور طارق انور وغیرہ شامل تھے۔
مرکزی حکومت کے متنازعہ تینوں نئے زرعی قوانین کے خلاف گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے بھی زیادہ مدت سے دہلی کی سرحدوں پر مظاہرہ کر رہے کسانوں اور حکومت کے درمیان جمعہ کو آٹھویں دور کی بات چیت بھی ناکام ہو گئی۔ اس کے پیش نظر کانگریس صدر سونیا گاندھی نے ہفتہ کے روز پارٹی کے سبھی جنرل سکریٹریز اور انچارج کے ساتھ ایک ورچوئل میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں موجودہ سیاسی منظرنامے اور کسانوں کے مسائل پر سنجیدہ گفتگو ہوئی۔
میٹنگ میں سونیا گاندھی، پارٹی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال کے علاوہ اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہریش راوت، راجیو ساتوال، منکم ٹیگور، طارق انور، پرینکا گاندھی، جتن پرساد، پون بنسل، راجیو شکلا، بھکت چرن داس، اجے ماکن، پی ایل پونیا سمیت کئی اہم لیڈران شامل ہوئے۔
اس سے قبل جمعہ کو پرینکا گاندھی پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ اور اراکین اسمبلی کے ساتھ گزشتہ 32 دنوں سے زرعی قوانین کے خلاف چل رہے ان کے احتجاج میں شامل ہوئی تھیں۔ پرینکا گاندھی نے کہا تھا کہ وہ اور کانگریس کسان تنظیموں کے مطالبات کی پورے دل سے حمایت کرتی ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے، اس مسئلہ کا واحد حل یہ ہے کہ حکومت کو تینوں زرعی قوانین کو منسوخ کر دینا چاہیے۔‘‘
واضح رہے کہ متنازعہ زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہزاروں کسان گزشتہ 46 دنوں سے دہلی کی سرحدوں پر تحریک چلا رہے ہیں۔ مسئلہ کا حل نکالنے کے لیے کسان تنظیموں اور حکومت کے درمیان اب تک آٹھ دور کی بات چیت ہو چکی ہے لیکن وہ سب بے نتیجہ ہی رہی۔ آئندہ میٹنگ کی تاریخ 15 جنوری مقرر کی گئی ہے، لیکن کسان مودی حکومت کے رویہ سے انتہائی مایوس نظر آ رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔