بابا صدیقی قتل معاملہ:ملزمان آٹو کے ذریعے پہنچے تھے، 25 دن سے ریکی کر رہے تھے

تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ ملزمان  ایک آٹو رکشا میں جائے وقوعہ پر پہنچے تھے، جہاں صدیقی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ ملزمان نے گزشتہ 25 دنوں سے علاقے کی تلاشی لے کر اس حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ممبئی میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (اجیت پوار)  کے رہنما بابا صدیقی کے قتل کیس میں ممبئی پولیس نے بڑا انکشاف کیا ہے۔ پوچھ گچھ کے دوران گرفتار ملزمان نے خود کو بدنام زمانہ بشنوئی گینگ کا رکن بتایا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس حملے کی منصوبہ بندی گزشتہ 25-30 دنوں سے کی جا رہی تھی۔ ملزمان بابا صدیقی کے آنے جانے والے علاقے کی مسلسل ریکی کر رہے تھے۔

ممبئی پولیس ذرائع کے مطابق کرائم برانچ کا دعویٰ ہے کہ بابا صدیقی قتل کیس میں گرفتار دونوں ملزمین نے پوچھ تاچھ کے دوران بشنوئی گینگ سے وابستہ ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ یہ ملزمان گزشتہ 25-30 دنوں سے اس علاقے کی ریکی کر رہے تھے۔ تینوں ملزم آٹو رکشا سے باندرہ ایسٹ شوٹنگ اسپاٹ (جہاں گولی چلائی گئی) پر آئے تھے۔ ذرائع نے بتایا کہ بابا صدیقی پر فائرنگ کرنے سے قبل تینوں وہاں کچھ دیر انتظار کرتے رہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ ملزم کو معلومات فراہم کرنے والا کوئی اور تھا۔


گرفتار کیے گئے دو ملزمان کے نام کرنیل سنگھ اور دھرم راج کشیپ ہیں۔ کرنیل ہریانہ کا رہنے والا ہے۔ دھرم راج اتر پردیش کا رہنے والا ہے۔ ایک اور مطلوب ملزم فرار ہے۔ تیسرے ملزم کی تلاش جاری ہے۔ پولیس اس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔

بابا صدیقی 9.15 سے 9.20 کے درمیان دفتر سے نکلے۔  دفتر کے قریب پٹاخے پھوٹ رہے تھے جب انہیں گولی مار ی گئی۔ پٹاخے پھوڑنے کے دوران اچانک تین افراد نے فائرنگ شروع کر دی۔ یہ تینوں چہروں پر رومال باندھ کر آئے تھے، تاکہ ان کی شناخت نہ ہوسکے۔


اس کے بعد انہوں نے بابا صدیقی پر تین راؤنڈ فائر کئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ میں 9.9 ایم ایم پستول کا استعمال کیا گیا۔ سینے میں گولی لگنے سے بابا صدیقی گر گئے۔ اس کے بعد لوگوں نے انہیں فوری طور پر لیلاوتی اسپتال میں داخل کرایا، جہاں ان کو مردہ قرار دیا گیا ۔

اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ممبئی پولیس فوراً حرکت میں آگئی اور موقع پر پہنچ گئی۔ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ حملے میں استعمال ہونے والا پستول 9.9 ایم ایم کیلیبر کا تھا۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش شروع کر دی اور کچھ ہی دیر میں دو ملزمان کو حراست میں لے لیا۔


66 سالہ بابا صدیقی پر باندرہ ایسٹ کے نرمل نگر میں کولگیٹ گراؤنڈ کے قریب ان کے ایم ایل اے بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر حملہ کیا گیا۔ بابا صدیقی نے تین بار اسمبلی میں باندرہ (مغربی) سیٹ کی نمائندگی کی تھی۔ ممبئی کے ممتاز اقلیتی رہنما بابا صدیقی بالی ووڈ ستاروں کے قریب تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔