کورونا ویکسین: مدھیہ پردیش سے آئی تشویشناک خبر، ٹرائل ڈوز کے بعد والنٹیر کی موت
بھوپال میں پیپلز میڈیکل کالج میں چل رہے کوویکسین ٹرائل میں شامل ٹیلا جمال پورا باشندہ والنٹیر دیپک مراوی کی موت ہو گئی ہے۔ حالانکہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کی وجہ زہر بتائی گئی ہے۔
ہندوستان میں کورونا ویکسین کا ڈرائی رَن جاری ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جلد ہی کورونا ٹیکہ کاری کا عمل بھی شروع ہو جائے گا۔ اس درمیان مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال سے ایک تشویشناک خبر سامنے آئی ہے۔ بھوپال کے پیپلز میڈیکل کالج میں 12 دسمبر کو کوویکسین کا ٹرائل ٹیکہ لگوانے والے 47 سالہ والنٹیر دیپک مراوی کی 21 دسمبر کو موت ہو گئی۔ یہ خبر اب منظر عام پر آئی ہے اور دیپک کے اہل خانہ نے کووڈ ویکسین کو لے کر سوال اٹھائے ہیں۔
خبروں کے مطابق 45 سال کے دیپک مراوی مزدوری کرتے تھے اور ٹیلہ جمال پورہ کی صوبیدار کالونی میں کرایہ کے ایک کمرے میں تین بچوں کے ساتھ زندگی گزارتے تھے۔ دیپک نے کورونا ویکسین ٹرائل میں حصہ لیا تھا اور بتایا جا رہا ہے کہ پہلی خوراک کے بعد ہی طبیعت خراب ہو گئی اور اسپتال پہنچنے سے پہلے دیپک کی موت واقع ہو گئی۔ 22 دسمبر کو ان کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا گیا جس کی پرائمری رپورٹ میں لاش میں زہر ملنے کی تصدیق ہوئی ہے۔
ویسے موت کوویکسین کا ٹیکہ لگوانے سے ہوئی ہے یا کسی دیگر وجہ سے، اس معاملے میں فی الحال کوئی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔ اس کا پتہ پوسٹ مارٹم کی فائنل رپورٹ کے بعد ہی چل پائے گا۔ دیپک کی لاش سے متعلق وِسرا رپورٹ پولس کو سونپ دی گئی ہے۔
اس پورے معاملے میں دیپک کے بیٹے آکاش نے بتایا کہ ویکسین کی خوراک لگوانے کے بعد صحت کا حال جاننے کے لیے اسپتال سے فون کئی بار آئے۔ 21 دسمبر کو والد کے انتقال کی خبر لینے پیپلز مینجمنٹ سے تین بار فون آئے، لیکن وہاں سے کوئی بھی ملاقات کے لیے گھر نہیں پہنچا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔