شیعہ عالم دین مولانا کلب صادق نے تبلیغی جماعت کے حق میں بلند کی آواز

مولانا کلب صادق نے کہا کہ میڈیا لوگوں کو ملانے کی جگہ انھیں آپس میں لڑانے کی کوشش کر رہی ہے جو کہ ہمارے لیے بدقسمتی کی بات ہے۔ بلاوجہ تبلیغی جماعت کو لوگ نشانہ بنا رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

مبینہ طور پر کورونا وائرس پھیلانے کے الزامات کا سامنا کر رہے تبلیغی جماعت کے حق میں اب کھل کر آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔ مشہور و معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب صادق نے بھی تبلیغی جماعت کے اراکین کو ملک کا وفادار اور ہمدرد ٹھہراتے ہوئے کہا کہ میڈیا نے انھیں غلط طریقے سے پیش کیا جو مناسب نہیں۔ انھوں نے کہا کہ "میڈیا سے ہم کو شکایت ہے۔ وہ ہمارے بھائی ہیں، لیکن میڈیا اگر بدعنوان ہو جائے اور لوگون کو ملانے کی جگہ لوگوں کو لڑانے کی کوشش کرے تو یہ بدقسمتی کی بات ہے۔"

مولانا کلب صادق نے ایک بات چیت کے دوران کہا کہ "تبلیغی جماعت سے میرا کوئی رشتہ نہیں ہے، اس جماعت کے چیف (مولانا سعد) کو میں جانتا بھی نہیں کہ وہ کون ہیں۔ لیکن یہ سچ ہے کہ انھوں نے کبھی لڑنے کی اور مارنے کاٹنے کی بات نہیں کی ہے۔ وہ اس ملک کے وفادار ہیں۔" وہ مزید کہتے ہیں کہ "تبلیغی جماعت کو لے کر اتنا ہنگامہ پیدا کیا گیا، لیکن اب دھیرے دھیرے سبھی چھوٹ رہے ہیں۔ کہا گیا کہ وہ کورونا پھیلا رہے ہیں، لیکن یہ باتیں بے بنیاد ہیں۔ وہ تو سیدھے سادے لوگ ہیں۔ تبلیغی جماعت کے لوگوں کا تو ہمیشہ یہی کہنا ہے کہ آپ اچھے بنیے۔"


شیعہ عالم دین نے ہندوستان میں سبھی مذاہب کے لوگوں کے لیے بہتر ماحول بنائے جانے کی پیروی کرتے ہوئے کہا کہ "یہ ملک ہمارا ہے۔ یہ مسلمانوں کا ہے، ہندوؤں کا ہے، سکھوں کا ہے، یہ سب کا ملک ہے۔ ہم کو ایسی بات نہیں کرنی چاہے کہ جس سے اس ملک کے اتحاد پر اثر پڑے اور یہاں کے عوام میں اختلاف اور انتشار پیدا ہو۔ کورونا یہ نہیں دیکھتا کہ کون ہندو ہے یا مسلم ہے، یا پھر شیعہ ہے یا سنی ہے۔ وہ تو بس ایک ہوا ہے جو چلے گی تو کسی پر بھی جھپٹ پڑے گی۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔