شرد پوار نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت بھائی چارہ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے

شردپوار نے کہاکہ لوک سبھا انتخابات میں مسلمانوں نے ووٹنگ میں حکمت عملی کا مظاہرہ کیا اور سیکولر مخالف طاقتوں کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

این سی پی (ایس پی) کے سربراہ شردپوارنے مرکزی حکومت پر بھائی چارہ کو نقصان پہنچانے کاالزام لگاتے ہوئے ان کی کوشش تشویش ہے،اس لیے ہمیں چوکنا رہنے کی ضرورت ہے،انہوں نے اقلیتی فرقے کی ستائش کی کہ لوک سبھا انتخابات میں بغیر لوبھ ولالچ انہوں نے اپنے حق رائے دہی کا حکمت عملی کے تحت استعمال کیا اور اس کا بہتر نتیجہ سامنے آیا ہے۔

شردپوارنے اقلیتی شعبہ کےقومی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وقف ترمیمی بل،اور دیگرمسلم۔مسائل پر تنازع پیدا کرنے پر تشویش کااظہارکیا۔انہوں نے مزیدکہاکہ گزشتہ دس سال کے دوران کسی نہ کسی بہانے سے مسلمانوں کو نشانہ بنانے کاسلسلہ جاری ہے۔لیکن فرقے نے ہمیشہ صبر وتحمل کا مظاہرہ کیا ہے-شردپوار نے کہاکہ لوک سبھا انتخابات میں مسلمانوں نے ووٹنگ میں حکمت عملی کا مظاہرہ کیا اور سیکولر مخالف طاقتوں کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔


انہوں نے مودی اور شندے حکومتوں کو نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ اس دور میں بدعنوانی عروج پر ہے،اور کوکن کے مالکان میں شیواجی مہاراج کے مجسمہ کا انہدام اس کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔اسکے خلاف ایک احتجاجی جلوس نکالا جائے گا اور گیٹ وے آف انڈیا پر نصب شیواجی مہاراج کے مجسمہ تک لے جایا جائے گا۔

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شردپوار) اقلیتی شعبہ کےقومی اجلاس میں وقف ترمیمی بل،اور دیگر مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا اور حکومت سے مسلمانوں کی پسماندگی اور تعلیمی بہتری کے لیے اقدامات کرنے کے لیے مطالبہ این سی پی اقلیتی شعبہ کے قومی چیئرمین سراج مہدی نے کیا۔


اس موقع پر قومی جنرل سکریٹری وترجمان نسیم صدیقی اور ممبئی اقلیتی شعبہ کے چئیرمین سہیل صوبیدار نے بھی خطاب کیا۔سراج مہدی نے کہاکہ وقف (ترمیمی) بل پیش کرنا مرکزی حکومت کی غلطی ہے ،کیونکہ اوقاف کی جائیداداللّہ کی ملکیت ہوتی ہے اور اس پر کسی فرد کا کبھی حق نہیں ہوتا ہے۔مذکورہ جلسہ میں ملک بھر سے تقریباً ڈھائی سو اہم لیڈران شریک ہوئے ،کارگزار صدر مہاراشٹرسلطان مالدار ،سید مشتاق کارگزار صدر اورنگ آباد اور محمد ناصر جنرل سکریٹری اقلیتی شعبہ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔