آئی پی ایل: ظہیر خان نے ’ممبئی انڈینز‘ کا چھوڑا ساتھ، ’لکھنؤ سپر جائنٹس‘ نے بنایا اپنا مینٹور

لکھنؤ میں ظہیر خان گوتم گمبھیر کی جگہ لیں گے، گمبھیر اس فرنچائزی کی شروعات سے ہی مینٹور تھے اور لگاتار 2 سیزن تک ٹیم کا حصہ رہے، گزشتہ سال گمبھیر کولکاتا سے جڑ گئے تھے جس سے لکھنؤ کو جھٹکا لگا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>ظہیر خان، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/ImZaheer">@ImZaheer</a></p></div>

ظہیر خان، تصویر@ImZaheer

user

قومی آوازبیورو

آئی پی ایل 2024 میں خراب کارکردگی سے مایوس کرنے والی ممبئی انڈینز کو آج اس وقت زوردار جھٹکا لگا جب ظہیر خان نے اس کا ساتھ چھوڑ کر خود کو لکھنؤ سپر جائنٹس کے ساتھ جوڑ لیا۔ لکھنؤ نے ہندوستانی ٹیم کے سابق تیز گیندباز ظہیر خان کو آئی پی ایل 2025 کے لیے اپنا مینٹور مقرر کیا ہے۔ یعنی ظہیر نے بطور مینٹور (سرپرست) لکھنؤ ٹیم میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے موجودہ ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر کی جگہ لے لی ہے۔ گمبھیر گزشتہ سال لکھنؤ کا ساتھ چھوڑ کر کولکاتا سے جڑ گئے تھے اور ٹیم کو چمپئن بھی بنایا تھا۔ گزشتہ سیزن میں لکھنؤ کی کارکردگی بھی خراب ہوئی تھی، اب امید ہے کہ ظہیر خان ٹیم کو ایک بار پھر بہتر پوزیشن تک لے جائیں گے۔

لکھنؤ سپر جائنٹس نے 28 اگست کو کولکاتا میں ایک پریس کانفرنس کر ظہیر خان کو نئے مینٹور کی شکل میں پیش کیا۔ ظہیر لکھنؤ کے مجموعی طور پر دوسرے مینٹور ہوں گے۔ گوتم گمبھیر اس فرنچائزی کی شروعات سے ہی مینٹور تھے اور لگاتار دو سیزن تک ٹیم کا حصہ رہے۔ اس دوران فرنچائزی نے دونوں سیزن میں پلے آف کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔ پھر گمبھیر نے گزشتہ سال ٹیم کا ساتھ چھوڑ کر کولکاتا نائٹ رائیڈرس کا مینٹور بننا قبول کیا۔ ایسے میں فرنچائزی آئی پی ایل 2024 بغیر مینٹور کے کھیلی۔ اب اس فرنچائزی نے پھر سے مینٹور مقرر کرنے کا اعلان کر دیا ہے تاکہ ٹیم کی کارکردگی میں بہتری آئے۔


واضح رہے کہ تقریباً 15 سال کے انٹرنیشنل کرکٹ کیریئر میں ہندوستان کے لیے 600 سے زیادہ وکٹ لینے والے ظہیر خان گزشتہ کئی سالوں سے آئی پی ایل میں سپورٹ اسٹاف کی شکل میں جڑے ہوئے ہیں۔ خود 100 آئی پی ایل میچ کھیلنے والے ظہیر نے طویل وقت ممبئی انڈینس کے ساتھ گزارا، جہاں وہ گزشتہ سال تک فرنچائزی کے ڈائریکٹر آف کرکٹ رہے تھے۔ اس کے بعد 2022 میں انھیں پروموٹ کرتے ہوئے فرنچائزی کا گلوبل ہیڈ آف ڈیولپمنٹ بنایا گیا تھا۔ اس عہدہ پر تقریباً دو سال تک رہنے کے بعد ظہیر نے لکھنؤ کا دامن تھامنے کے لیے حامی بھر دی۔

جہاں تک 45 سالہ ظہیر خان کے کیئر کا سوال ہے، انھوں نے ہندوستان کے لیے 92 ٹیسٹ میچ میں 311 وکٹ لیے۔ یک روزہ کرکٹ میں انھوں نے 200 میچ کھیل کر 282 شکار کیے۔ ظہیر خان نے 100 آئی پی ایل میچ کھیلے اور اس میں 102 وکٹ حاصل کیے۔ 2011 میں کھیلے گئے عالمی کپ میں ظہیر خان نے سب سے زیادہ وکٹ لے کر ہندوستانی ٹیم کی جیت کو یقینی بنایا تھا۔ آئی پی ایل میں وہ رائل چیلنجرس بنگلورو، دہلی ڈیئر ڈیولس اور ممبئی انڈینز کا حصہ رہے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔